ماں بچہ صحت پروگرام کے تحت چلنے والے ہیلتھ مراکز میں ڈاکٹرز کی عارضی تعیناتی پر مریض خوار

ماں بچہ صحت پروگرام کے تحت چلنے والے ہیلتھ مراکز میں ڈاکٹرز کی عارضی تعیناتی پر مریض خوار

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)ماں بچہ صحت پروگرام کے تحت چلنے والے بنیادی مراکز صحت میں ڈاکٹرز کی عارضی تعیناتی نے انتظامیہ کے لیے مشکلات کھڑی کردیں۔

 ایک سال کے لیے تعینات ڈاکٹرز کی عدم توجہ سے مریض خوار ہونے لگے ۔ضلع بھر میں ماں بچہ صحت پروگرام کے تحت قائم 166 بنیادی مراکز میں صبح کی شفٹ کی ذمہ داری پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی کے ذمہ ہے ۔ 8سے دوپہر دو بجے تک مریضوں کے چیک اپ کے لیے بی ایچ یوز پر ڈاکٹرز تعینات ہیں جبکہ شام اور رات کی شفٹ کی ذمہ دار آئی آر ایم این سی ایچ کے سپرد ہے تاہم مارننگ میں ڈاکٹرز کو صرف سال کے لیے تعینات کرکے صحت مرکز کا انچارج بنایا جاتا ہے محدود مدت تعیناتی پر ڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کو بہتر انداز میں چیک نہیں کیا جاتا ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز بنیادی مراکز صحت پر صرف وقت گزاری کے لیے آتے اور موبائل استعمال کرکے چلے جاتے ہیں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے صحت مراکز کا نظام چلایا جاتا ہے ۔ عدم توجہ کی شکایات پر مریضوں کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں بی ایچ یوز بہترین سہولت ہے تاہم علاج میں کوتاہی پر مجبوراً شہر کے بڑے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے انہوں نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ بی ایچ یوز کا نظام آئی آر ایم این سی ایچ کے سپرد کرکے ڈاکٹرز کی تعیناتیاں مستقل بنیادوں پر کی جائیں۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں