بغیر اجازت فنڈز جمع کرنے والے خیراتی ادارے متحرک

بغیر اجازت فنڈز جمع کرنے والے خیراتی ادارے متحرک

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )ضلعی انتظاامیہ کی نااہلی کے باعث مدارس اور فلاحی و خیراتی اداروں کے نام پر اجازت نامے کے بغیر فنڈز جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

عید الاضحیٰ سے قبل مختلف گروہ پیسے جمع کرنے کے لیے متحرک ہوچکے ہیں جمع ہونے والا پیسہ کتنا ہے اور کہاں خرچ ہوگا کوئی ریکارڈ نہیں۔ضلعی انتظامیہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال اور دیگر متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث فیصل آباد میں وزارت داخلہ اور پنجاب حکومت کے احکامات کی سرعام خلاف ورزی جاری ہے چند پیشہ ور افراد عید الاضحیٰ سے قبل نجی خیراتی و فلاحی اداروں اور یتیم خانوں کے نام پر پیسے جمع کررہے ہیں اس گروہ کے کارندے گلی محلوں تک پہنچ رہے ہیں بغیر کسی اجازت نامے کے پیسے جمع کیے جارہے ہیں پیسے دینے والے شہریوں کو اعتماد دلوانے کے لیے پرنٹ شدہ رسیدیں بھی دی جاتی ہیں نجی فلاحی اور خیراتی اداروں کے نام پر مختلف ادارے بنائے گئے ہیں شہر اور دیہی علاقوں سے پیسے جمع کرنے والے گروہ کے کارندوں کے پاس ادارے کی رجسٹریشن بھی موجونہیں ہوتی ایسے ادارے اندرون ملک اور بیرون ملک سے بھی خیراتی اداروں کے نام پر فنڈز لیتے ہیں اور ان کو آنے والی فنڈنگ کو مخفی رکھتے ہوئے اس کا کوئی ریکارڈ بھی متعلقہ اداروں کو فراہم نہیں کیا جاتا فیصل آباد میں این جی اوز کو مانیٹر کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی جانب سے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے ایسے ادارے فنڈنگ منگوا کر فرضی رپورٹس تیار کرکے اپنے ڈونرز کو بھجوا دیتے ہیں لیکن سرکاری طور پر کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا کہ گلی محلوں سے کتنے پیسے جمع کیے گئے کہاں خرچ کیے گئے اور ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ایسے گروہوں یا نجی فلاحی اداروں اور مدارس کا آڈٹ بھی نہیں ہوسکتا مستحقین کے نام پر حاصل کیے جانے والے فنڈز مستحقین پر خرچ کرنے کی بجائے مبینہ طور پر خورد برد کرلیے جاتے ہیں نجی فلاحی اداروں کے نام پر منگوائے جانے والے فنڈز میں سے ٹیکس کٹوتی بھی نہیں کروائی جاتی جس سے ایک جانب تو سرکاری خزانے کا نقصان ہوتا ہے تو وہیں دوسری جانب مستحقین کی بھی حق تلفی ہوتی ہے شہریوں کا کہنا ہے سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ ایسے جمع کیے جانے والے پیسوں کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہوتا اور خدشہ رہتا ہے کہ کہیں یہ پیسے غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے نہ استعمال کیے جائیں معاملے سے متعلق انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ نے کوئی موقف ہی نہ دیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں