الائیڈ ہسپتال ٹو میں مریض مفت ٹیسٹ کروانے کیلئے دربدر
فیصل آباد(بلال احمد سے )الائیڈ ہسپتال ٹو میں مریضوں کیلئے مفت ٹیسٹ کی سہولت کٹھن مرحلہ بن گئی۔۔
آن لائن ریکارڈ میں ادویات کی فراہمی کی شرح بڑھانے کیلئے انتظامیہ نے انوکھا قدم اٹھایا جس کے بعد کسی بھی قسم کے ٹیسٹ کیلئے تین مختلف مقامات سے دستخط کروانا لازم قرار دے دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق الائیڈ ہسپتال ٹو میں حکومت کو راضی کرنے اور بہتر کارکردگی دکھانے کیلئے انتظامیہ کے انوکھے اقدام نے مریضوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ ایم ایس آفس کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق او پی ڈی میں آنے والے افراد کو ٹیسٹ کروانے کیلئے طویل مراحل طے کرنا پڑ رہے ہیں شعبہ ریڈیالوجی اور پتھالوجی میں جانے سے قبل مریض کو معمول کے مطابق پہلے رجسٹریشن کاؤنٹر پر لمبی قطار میں کھڑے ہوکر پرچی بنوانا پڑتی ہے جس کے بعد چیک اپ پر اگر ڈاکٹر کوئی ٹیسٹ لکھ دے تو مریض کیلئے درد سر بن جاتا ہے ، مفت ٹیسٹ کی سہولت حاصل کرنے کیلئے رجسٹریشن سلپ پرسب سے پہلے چیف فارمیسی ٹیکنیشن رحمت علی کے دستخط کروانا لازم ہیں جس کے بعد مریض کو اسی حالت میں ڈی ایم ایس کے پاس دستخط کیلئے بھیج دیا جاتا ہے جبکہ تیسرے مرحلے میں لیبارٹری میں موجود ڈاکٹر کے دستخط ہونے کے بعد ہی اسے مفت ٹیسٹ کی سہولت دی جا رہی ہے ، انتظامیہ کے اس اقدام پر ہزاروں مریض روزانہ کی بنیاد پر خوار ہو رہے ہیں ،متاثرین میں سب سے زیادہ عمر رسیدہ مریض شامل ہیں جنکیلئے پیدل چلنا بھی دشوار ہے ۔ انہوں نے ایم ایس سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصلے پر نظر ثانی کرکے معاملات آسان بنائیں۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے حکومت پنجاب کو راضی کرنے کی کوششوں کیلئے مذکورہ اقدامات کئے ۔ ایم ایس ڈاکٹر ظفر اقبال کا کہنا ہے مریضوں کی مشکلات کا احساس ہے ، چند روز میں صورتحال معمول پر آجائے گی۔