1100 بلند عمارتیں، آگ بچائو اقدامات ادھورے
لاہور(شیخ زین العابدین)شہر میں آتشزدگی کے واقعات بڑھنے لگے مگر انتظامی ادارے مبینہ طور پر خاموش ہیں۔کثیر المنزلہ عمارتوں میں فائر سیفٹی آلات کی چیکنگ کے لئے قائم سپیشل کمیٹی نے 3 سال میں کسی پلازے کا رخ نہیں کیا۔
گزشتہ 8 ماہ سے کسی بھی پلازے کو نوٹس تک جاری نہیں کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سال 2024 کے دوران شہر میں بڑھتے ہوئے آتشزدگی کے واقعات سے اربوں روپے مالیت کی قیمتی اشیا جل کر راکھ ہوئیں اور کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوچکی ہیں مگر ایل ڈی اے کی مشترکہ ٹیم مبینہ طور پر اپنی ذمہ داری سنبھالنے میں ناکام ہے ۔ مرکزی شاہراہوں پر واقع پلازوں میں آگ بجھانے کے آلات کی چیکنگ نہیں کی گئی۔ لاہور کے ادارے اور اتھارٹیز آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام کے لئے مبینہ طور پر خاموش ہیں۔ 20 مئی کو لاہور کے اداروں نے بڑھتے ہوئے آتشزدگی کے واقعات روکنے کا پلان بنایا، لیکن8ماہ سے آتشزدگی کی روک تھام کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ۔بلند و بالا عمارتوں میں آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام کے لئے ایل ڈی اے اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
شہر کی ہائی رائز بلڈنگز کو فائر سیفٹی سے متعلق حتمی نوٹسز دئیے گئے ،پنجاب کمیونٹی اینڈ سیفٹی ایکٹ کے تحت نئے قوانین نافذ کئے گئے اور شہر کی تمام ہائی رائز بلڈنگز کو 10 جون تک فائر سیفٹی کے انتظام کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ڈیڈ لائن کے بعد املاک کو سربمہر اور جرمانے کئے جانے تھے مگر شہر لاہور کی 1100 ہائی رائز بلڈنگز کے فائر سیفٹی سے متعلق اقدامات ادھورے رہے ۔ ایل ڈی اے ٹیموں نے فائر سیفٹی آلات کی چیکنگ کے لئے سروے کئے اور نہ ہی 8ماہ میں کسی بھی عمارت کو فائر سیفٹی آلات نہ ہونے پر جرمانہ کیا ۔دوسری طرف شہر لاہور میں روزانہ اوسطاً دو مقامات پر آتشزدگی کے واقعات ہورہے ہیں۔