سمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کیلئے بھرتیاں کرنے کا فیصلہ
لاہور(عمران اکبر)پنجاب کے بارڈر ایریا میں بڑھتی سمگلنگ اور دہشتگردی روکنے کیلئے پنجاب حکومت نے کے پی،پنجاب اور بلوچستان کے ٹرائی بارڈر ایریا پر سکیورٹی مزید سخت کرنیکا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی سفارشات پر پنجاب حکومت نے سمگلنگ اور دہشتگردی کی روک تھام کے لئے بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔دستاویزات کے مطابق جوائنٹ چیک پوسٹ کے ساتھ بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی کی خالی اسامیوں پر بھرتیاں کی جائیں گی۔ سروسز رولز میں بھی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے ، حد عمر میں پانچ سال کا اضافہ کیا جائے گا ،50 کروڑ کی لاگت سے ٹرائی بارڈر ایریا کے لئے لاجسٹک ، گاڑیاں اور اسلحہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،چیک پوسٹس کی اپگریڈیشن پر 52 کروڑ 71 لاکھ کے اخراجات کئے جا رہے ہیں۔بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی کی ڈی جی خان اور راجن پور میں 62 فیصد اسامیاں خالی ہیں ،اسامیوں کی مجموعی تعداد 1507 جن میں سے 928خالی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں سکیورٹی کی بہتری کیلئے 50 فیصد خالی اسامیوں پر بھرتیاں ہونگی۔جوائنٹ چیک پوسٹ پر بارڈر ملٹری پولیس ، بلوچ لیوی اور کسٹمز کی ٹیمیں دہشتگردی اور سمگلنگ کو روکیں گی۔کے پی سائیڈ سے ٹرائی بارڈر ایریا نارتھ پر ٹی ایل پی ،ساؤتھ بلوچستان میں بلوچ ریپبلک آرمی کی جانب سے دہشتگردی کے حملوں کے خدشات ہیں۔بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی ڈی جی خان اور راجن پور میں آخری بار 1998 میں بھرتیاں کی گئی تھیں۔بھرتی کی جانے والی فورس میں بیشتر ملازمین اولڈ ایج ہو چکے ہیں ،سکیورٹی کی بہتری کیلئے چاق و چوبند دستہ بھرتی ہوگا،جوائنٹ چیک پوسٹ کا قیام اور جدید اسلحہ و گاڑیوں کی فراہمی کی جائیگی۔