فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی من مانی ، ادویات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ، ڈرگ لیٹری اتھارٹی خاموش
فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ادویات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ریکارڈ، فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے من مانی قیمتوں پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی۔
سال 2024 تا 25 کے پہلے چھ ماہ کے دوران ادویات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ درد کشا دوا زوبیکس کی قیمت جون 2024 میں 189 اور اب سو فیصد اضافے کے بعد 378 روپے تک جا پہنچی ہے ۔ کھانسی کا سیرپ کومبینول 89 سے بڑھ کر 130 روپے کا ہوگیا۔ الرجی کا انجکشن ایول 432 روپے سے بڑھ کر 1 ہزار 68 روپے اضافے کے بعد 1500 روپے کا ہوگیا۔ مائیگرین کے دوران استعمال ہونے والی دوا سٹیمٹل 390 روپے سے بڑھ کر 900 روپے کی ہوگئی۔ الرجی کی دوا ایرینک کا پیکٹ 1 ہزار 63 سے بڑھ کر 1 ہزار 276 روپے کا ہوگیا۔ جبکہ جان بچانے والی دواؤں سمیت دیگر ادویات کی قیمتوں میں بھی 70 سے 100 فیصد تک اضافہ کیا جا چکا جس کے باعث شہریوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے جن کا کہنا ہے کہ ہر ماہ ادویات کی نئی قیمتیں متعارف کروا دی جاتی ہیں۔ کمپنیوں کی جانب سے غیر معمولی اضافہ قابل قبول نہیں۔ انہوں نے حکومت اور محکمہ صحت سے نوٹس لیتے ہوئے کمپنیوں کی طے شدہ قیمتوں کا آڈٹ کروانے اور اضافہ واپس کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے بھی معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے جس کے باعث فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔