حکام کی غفلت،فیصل آباد میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )محکمہ ماحولیات کی غفلت کے باعث فیصل آباد فضائی آلودگی سے متاثرہ شہروں کی فہرست میں 197 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ، صنعتی یونٹس اور فیکٹریوں میں متبادل ایندھن کے طور پر چمڑا اور لنڈے کے کپڑے بھی جلائے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ماحولیات کی سنگین غفلت اور مبینہ ملی بھگت کے باعث فیصل آباد کی فضا ہر آنے والے دن کے ساتھ مزید زہریلی ہوتی جارہی ہے گزشتہ روز فضائی آلودگی سے متاثرہ شہروں کی فہرست میں فیصل آباد تیسرے نمبر پر تھا، فیصل آباد کا ائیر کوالٹی انڈیکس 197 پوائنٹس پر تھا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ماحولیات کی جانب سے فرضی کاروائیاں کی جارہی ہیں محکمہ ماحولیات کے انسپکٹرز کو نذرانے وصول کرکے مبینہ طور پر افسران تک پہنچانے کا ٹاسک دیا جارہا ہے ،سائزنگ یونٹس ،ڈائنگ یونٹس اور بھٹوں کے الگ الگ ریٹ مقرر کیے گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر چند ماہ پہلے محکمہ ماحولیات کی جانب سے شیخوپورہ روڈ پر موجود ڈائنگ یونٹ سے کارروائی نہ کرنے کے عوض موقع پر 2 لاکھ روپے وصول کیے گئے اور یونٹس کو بغیر کسی کارروائی کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ۔ ذرائع کے مطا بق کارروائی کے دوران کئی یونٹس کو سیل کردیا جاتا ہے لیکن سرکاری ریکارڈ میں ظاہر نہیں کیا جاتا ،بعد میں سیل شدہ یونٹ کے مالک کو زبانی کلامی جرمانہ کرکے اس سے پیسے وصول کرلیے جاتے ہیں اور زبانی طور پر ڈی سیل کرنے کی اجازت دے دی جاتی ہے ۔ سرگودھا روڈ،سمال اسٹیٹ،جھنگ روڈ،کھرڑیانوالہ،سمندری روڈ اور جڑانوالہ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں موجود صنعتی یونٹس سے مبینہ طور پر ماہانہ لاکھوں نذرانے وصول کئے جاتے ہیں ،صنعتی یونٹس میں متبادل ایندھن کے طورپرچمڑا،لنڈے کے کپڑے اور پلاسٹک وغیرہ جلایا جاتا ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہورہی ہے ۔معاملے بارے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات جوہر عباس رندھاوا کا کہناہے کہ تمام یونٹس کیخلاف بلا امتیاز کارروائیاں کررہے ہیں ۔