معاشی مسائل ، 2024 میں 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے

معاشی مسائل ، 2024 میں 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے

فیصل آباد(بلال احمد سے) 2024ء کے دوران 7 لاکھ سے پاکستانی معاشی تنگی اور بہتر روزگار کی تلاش میں ملک چھوڑ گئے ۔

بیرون ممالک سکونت اختیار کرنے والوں میں کوالیفائیڈ ڈاکٹرز، نرسز، اکاؤنٹنٹس، زرعی ماہرین اور دیگر شعبوں سے جڑے افراد کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ سرکاری رپورٹس کے مطابق بسلسلہ روزگار امریکہ، برطانیہ، فرانس، اٹلی، سعودیہ، دبئی اور دیگر ممالک جانے والوں میں 3 ہزار 347 کوالیفائیڈ ڈاکٹرز، 2 ہزار 770 نرسز، 5 ہزار 246 اکاؤنٹنٹ، 1 ہزار 320 زرعی ماہرین، 415 آرٹسٹ، 4 ہزار 645 کارپینٹر، 3 ہزار 397 کلرکس، 1 ہزار 942 کمپیوٹر تجزیہ کار، 8 ہزار 904 باورچی، 652 ڈیزائنر، 1 لاکھ 70 ہزار 487 ڈرائیور، 9 ہزار 678 الیکٹریشن، 7 ہزار 419 انجینئر ز، 10 ہزار 54 سپروائزر، 3 لاکھ 29 ہزار مزدور، 23 ہزار 746 منیجر ، 8 ہزار 105 مکینک، 2 ہزار 991 پینٹر، 2 ہزار 299 پلمبر، 14 ہزار 893 ٹیکنیشن اور 3 ہزار 375 ویلڈرز شامل ہیں۔ بہتر مستقبل کی تلاش میں دیگر ممالک اہل خانہ سمیت شہریت حاصل کرنے والے افراد کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے ۔ موجودہ صورتحال پر متعلقہ حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے جن کا کہنا ہے کہ ذہین دماغوں کی ملک سے باہر منتقلی کے باعث ملکی سطح پر کوالیفائیڈ افراد کی قلت پیدا ہو رہی ہے ۔ ملکی سطح پر روزگار کے بہتر مواقع نہ ملنے پر بیرون ممالک جانے کے لیے مزید لاکھوں افراد تیار ہیں۔ خصوصی طور شعبہ میڈیکل اور انجینئرنگ سے کوالیفائیڈ افراد کی بڑی تعداد یورپی ممالک جانے کو ترجیح دے رہی ہے ۔ ہر سال لاکھوں افراد کا پاکستان چھوڑ جانا غیر معمولی ہے ۔ حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں