میونسپل کارپوریشن اور پی ایچ اے کی غفلت،فیصل آباد میں غیر قانونی وال چاکنگ ختم نہ ہو سکی
مرکزی شاہراہوں، بازاروں اور رہائشی علاقوں میں غیر قانونی بینرز، بل بورڈز نے شہر کی خوبصورتی ماند کر دی ، شہر کا حسن تباہ ہو گیا :شہری
فیصل آباد(خصوصی رپورٹر)میونسپل کارپوریشن اور پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی(پی ایچ اے ) کی غفلت کے باعث شہر وال چاکنگ، بینرز، سٹریمرز اور غیر قانونی تشہیر سے پاک نہ ہو سکا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کے باوجود کوئی مؤثر کارروائی سامنے نہیں آئی۔شہر کی مرکزی شاہراہوں، بازاروں اور رہائشی علاقوں میں غیر قانونی بینرز، بل بورڈز اور دیواری تحریروں نے شہر کی خوبصورتی ماند کر دی ہے ۔ پی ایچ اے کو ہر سال کروڑوں روپے بجٹ شجرکاری اور شہر کی تزئین کے لیے فراہم کیا جاتا ہے ، مگر ادارہ قدرتی سبزے کے فروغ کے بجائے مصنوعی ماڈلز اور مجسموں پر زیادہ توجہ دیتا ہے ۔ماحولیاتی ماہرین کے مطابق درخت اور پودے فضا کو صاف اور سموگ میں کمی کے ضامن ہوتے ہیں، لیکن پی ایچ اے کی ناقص حکمت عملی سے شہر کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل ہو رہا ہے ۔ دوسری جانب میونسپل کارپوریشن کی عدم توجہ کے باعث متعدد دیواروں پر غیر اخلاقی وال چاکنگ اور اشتہارات موجود ہیں، جبکہ مختلف کمپنیاں اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے پینا فلیکس اور ہورڈنگز لگا کر قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ پی ایچ اے اور میونسپل کارپوریشن کی بے حسی اور باہمی روابط کے فقدان نے شہر کا حسن تباہ کر دیا ہے ۔ اگر شجرکاری اور قدرتی تزئین پر توجہ دی جائے تو نہ صرف ماحول بہتر ہوسکتا ہے بلکہ سموگ کے خطرات میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے ۔