سیالکوٹ : سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کا فقدان

سیالکوٹ : سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کا فقدان

سیالکوٹ(ڈسٹرکٹ رپورٹر ،نمائندہ دنیا) سیالکوٹ کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادویات کا فقدان ، ایم ٹی آئی ایکٹ کا نفاذاور شفافیت کے بڑے دعوؤ ں کے بعد مریض ادویات سے محروم ہو گئے ، 90فیصد سے زائد ادویات پرائیویٹ میڈیکل سٹوروں سے خریدی جانے لگیں ، سنٹرل خریداری نظام مفلوج ہوکررہ گیا ۔

 تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج اور اس کی نگرانی میں چلنے والے ہسپتالوں کی حالت زار میں چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بہتری نہ آسکی ہے ۔ ایم ٹی آئی ایکٹ کا نفاذ اور بورڈ آف ڈائریکٹر تشکیل دئیے جانے کے باوجود کرپشن ، بد عنوانی ، اقرباپروری ،مریضوں کا استحصال ، ادویات کی قلت ، خراب میڈیکل مشینری ، سینئر ڈاکٹرز ڈیوٹی سے غائب اور مرضی سے کالج و ہسپتالوں میں آنے جانے کا سلسلہ جاری ہے ۔

گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال اور گورنمنٹ سردار بیگم ہسپتال میں بد عنوانی کا سلسلہ نہیں رک سکا ۔ ان ہسپتالوں میں ادویات مریضوں تک نہیں پہنچ رہیں ، ہسپتالوں میں مریضوں کو 90فیصد ادویات میسر نہیں آرہیں ، ایکسرے جیسی سہولت ہسپتالوں میں ناپید ہے اور ایکسرے مشینیں خراب ہیں، عملہ گھروں کو چلا گیا ہے ۔ ڈیجیٹل ایکسرے کی آڑ میں غریب مریضوں سے لوٹ مار جاری ہے ۔

بیشتر میڈیکل کی مشینری پراسرار طور پر غائب اور خراب پڑی ہوئی ہے ۔ ایم ٹی آئی ایکٹ کے ذمہ داروں کی کارکردگی پر سیالکوٹ کے شہریوں نے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہسپتالوں میں صفائی اورپینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں ، ٹیچنگ ہسپتالوں کا نظام مفلوج ہو چکا ہے ۔ بیشتر وینٹی لیٹر عرصہ دراز سے خراب پڑے ہوئے ہیں۔پنجاب اسمبلی میں سرکاری ہسپتالوں میں مفت ٹیسٹ اور ادویات کی فراہمی کے لیے قراردادآنا خوش آئند ہے ۔ ارباب اختیار صورتحال کافوری نوٹس لیں ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں