حافظ آباد : ڈسڑکٹ ہسپتال کا منصوبہ سست روی شکار

حافظ آباد : ڈسڑکٹ ہسپتال کا منصوبہ سست روی شکار

حافظ آباد(نامہ نگار)چار سال سے زیر تعمیر ڈی ایچ کیو ہسپتال کا کوئی بھی شعبہ تاحال تکمیل پذیر ہو کر فعال نہ ہوسکا،تعمیر شدہ کمرے اور نامکمل دیواروں میں پلرز کیلئے ڈالا گیا سٹیل (سریا)ننگا رہنے سے زنگ آلود ہو گیا ۔

زیر تعمیر بلاک اور کمروں میں خودروجنگلی جھاڑیاں بھی تباہی میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ قومی خزانے سے خرچ کروڑوں روپے کا ضیاع، بلاک نمبر ایک کی تعمیر سست روی کا شکار ہے ۔ حافظ آباد میں 400بیڈز پر مشتمل نئے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی تعمیر کا آغاز4سال قبل ہوا اور اس منصوبے بلاک نمبر ایک بلاک نمبر2کی تکمیل کیلئے 9 ارب 70 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے تاہم بلاک 2کی تعمیرات پر کروڑوں روپے خرچ کے بعد مبینہ طور پر سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کے حکم سے مزید تعمیر روک دی گئی ، نامکمل دیواروں میں پلرز کیلئے لگایا گیا سٹیل زنگ آلود ہو کر ناکارہ ہو رہا ہے جبکہ تہہ خانے پر تعمیر شدہ کمرے بھی کھنڈرات کی شکل اختیار کررہے ہیں ،وسیع وعریض رقبہ بھوت بنگلے کا منظر پیش کررہا ہے ،قومی خزانے کا سرمایہ مٹی میں مل رہا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبہ عوامی فلاح وبہبود اورضلع کے مریضوں کو مقامی سطح پر جدید طبی سہولتیں فراہم کرنے کا شاندار پراجیکٹ ہے جسے عدم توجہی اور بے حسی کی دیمک چاٹ رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق عوامی مفادات کے حامل منصوبے کی تاخیر کی وجہ سیاسی کریڈیٹ کا حصول ہے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ حافظ آباد تصور عباس نے ‘‘روز نامہ دُنیا’’ کو بتایا کہ ہسپتال کی تمام مشینری کی خرید کیلئے فنڈز بھی جاری ہو چکے ہیں،جون 2026 تک ہسپتال مکمل طور پر فعال کر دیا جائیگا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں