ڈسٹرکٹ بلڈسنٹر کا قیام التوا کا شکار، مریض پرائیویٹ لیبارٹریوں کے چکر کاٹنے پر مجبور
گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر)ڈسٹرکٹ بلڈ بینک کاقیام عرصہ دراز سے التوا کاشکار ہے ۔ تین سال قبل بلڈ سنٹر کیلئے محکمہ صحت نے 20کروڑ روپے کے فنڈز مانگے تھے۔۔۔
تاکہ مریضوں کو خون کے انتقال اور حصول کیلئے سہولیات میسر ہوسکیں مگر55لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ضلع گوجرانوالہ کو عرصہ دراز سے ڈسٹرکٹ بلڈ سنٹر کی منظوری نہ مل سکی جس کے باعث سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں موجود مریض مختلف اقسام کے خون کے حصول اور ان کے انتقال کیلئے پرائیویٹ لیبارٹریوں سے رجو ع کرنے پر مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ تین سال قبل بڑھتی ہوئی آبادی اور مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث گوجرانوالہ میں سرکاری بلڈ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیاجس پر ابتدائی مرحلہ میں 20 کروڑکی تخمینہ رپورٹ تیار کرکے محکمہ صحت نے منظوری کیلئے حکومت کو ارسال کردی، اس سے قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈویژنل بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹر قائم ہے انتقال خون اور ٹیسٹ کیلئے واحد بلڈٹرانسفیوژن سنٹر ناکافی قرار دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ بلڈ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیاتھا ۔