علی پورچٹھہ پو لیس اندھے قتلوں کے ملزم گرفتار نہ کرسکی

علی پورچٹھہ پو لیس اندھے قتلوں کے ملزم گرفتار نہ کرسکی

علی پورچٹھہ(تحصیل رپورٹر )تھانہ علی پورچٹھہ پو لیس اندھے قتلوں کے ملزموں کو گرفتار نہ کرسکی ، تھانہ حدود اربع کے لحاظ سے 110دیہات پر مشتمل ہے ، پولیس نفری 40 ہے ، ناقص تفتیش سے ملزم بری ہونے لگے ، جرائم کی شرح میں اضافہ ہو نے لگا ۔

تھانہ علی پورچٹھہ پچھلے سال پانچ اندھے قتلوں کا معمہ حل نہ کرسکی۔17سالہ طالبعلم یلمازاکرم علی پورچٹھہ کالج آرہا تھا کہ راستے میں نامعلوم شخص نے گولی مار کر قتل کرڈالا اور موٹر سائیکل لے کر فرار ہوگیا۔مقتول کے والد اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ حصول انصاف کیلئے پو لیس سے مایوس ہو چکے ہیں۔اسی طرح فاضل ٹا ئو ن کے ماں بیٹا 23 سالہ ہارون ضیا چٹھہ ، والدہ 50سالہ کلثوم بی بی محلہ چراغ آباد کو دوران ڈکیتی باندھ کر قتل کیا گیا۔جھام والا میں 26سالہ مزارع قتل ہوا۔محلہ بارہ دری کا12سالہ طالبعلم گھر سے بال کٹوانے گیا اور لاپتہ ہو گیا جس پر سی پی او گوجرانوالہ نے کئی کمیٹیاں بنا کر معمہ کو حل کرنے کا کہا لیکن کارکردگی صفر رہی ۔ان واقعات کے ملزموں کا پولیس سراغ لگانے میں مکمل ناکام رہی ۔تھانہ علی پورچٹھہ ضلع وزیرآباد، حافظ آباد، گوجرانوالہ اور منڈی بہاؤالدین اضلاع کے سنگم میں واقع ہے چھوٹے بڑے 110 دیہات پر مشتمل ہے ۔ دریائے چناب بیلہ کا علاقہ جو کہ خطرناک ہے اس کی حدود میں آتا ہے جبکہ پولیس نفری کی تعداد تقریباً 40 ہے ۔ گشت کا نظام مربوط نہ ہونے پر چوری ڈکیتی میں مسلسل اضافہ اور لااینڈآرڈر کی صورتحال مخدوش ہو چکی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر جرائم پیشہ عناصر مبینہ ملی بھگت سے من چاہیے نتائج کے ساتھ تفتیش کو مکمل کرالیتے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بچے کی بازیابی اور نامعلوم قاتلوں کا سراغ لگانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جا ئیں اور نااہل عملہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نفری میں اضافہ کیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں