2024 :سی ڈی اے مالی وسائل بڑھانے میں ناکام ، ڈمپنگ سائٹ کا تعین نہ ہو سکا

2024 :سی  ڈی  اے مالی  وسائل  بڑھانے  میں  ناکام  ، ڈمپنگ  سائٹ  کا تعین  نہ  ہو سکا

اسلام آباد (ماہتاب بشیر/خصوصی رپورٹر) سی ڈی اے 2024میں بھی مالی وسائل بڑھانے میں بری طرح ناکام رہا، متعدد مرتبہ کمرشل و رہائشی پلاٹوں کی نیلامی کی گئی مگر سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی رہی۔۔

 کئی دہائیوں سے ترقیاتی کاموں کے منتظر سیکٹرز میں ڈویلپمنٹ کام نہ کئے جاسکے، لائسنس یافتہ کھوکھے مسمار کرنے کا عمل جاری رہا مگر 480کھوکھوں کیلئے پالیسی وضع نہ کی جاسکی، پوش اور دیگر سیکٹرز میں سی ڈی اے بیوروکریسی کی امتیازی سلوک کی پالیسی بر قرار رہی، چھ دہائیوں سے ڈمپنگ سائٹ کا تعین ہوا اور نہ ہی قیام ممکن ہو سکا، متعدد میگا پراجیکٹس تکمیل کو نہ پہنچ سکے، آئی جے پی روڈ، اسلام آباد ہائی وے، سرینگر ہائی وے سمیت میٹرو بس سروس کے ٹریک کے مختلف حصوں کی مرمت نہیں کی جاسکی، شجرکاری مہم کے پودوں کا ریکارڈ مرتب کیا جاسکا نہ ہی مارگلہ پہاڑیوں پر آگ میں ملوث افراد کو سامنے لایا گیا، متعدد چھوٹے سیکٹرز کی گلیاں اور سڑکیں سٹریٹ لائٹس سے محروم ہیں، پارکوں کی حالت زار میں بہتری نہ لائی جاسکی۔ آئی چودہ کے علاوہ کوئی سیکٹر یا نیا منصوبہ پیش نہ کیا جاسکا، سی پندرہ، آئی الیون، آئی ٹویلو اور آئی فورٹین میں ترقیاتی کاموں کا آغاز نہ ہو سکا، پرانے سیکٹرز میں سیوریج اور ڈرینج سسٹم کی مرمت کا کام بھی التوا کا شکار رہا، پارک انکلیو رہائشی منصوبہ بھی کئی سالوں سے ترقیاتی کاموں کا منتظر ہے، سترہ کروڑ بیس لاکھ سی ڈی اے کی اراضی محفوظ بنانے کیلئے بھی پیشرفت نہ ہو سکی، آئی نائن، آئی ٹین کی سڑکوں کا کوئی پرسان حال نہیں، آئی ٹین میں پارکوں کی لائٹس جلتی ہیں اور نہ ہی سٹریٹ لائٹس، ٹینتھ ایونیو کا منصوبہ شروع کر کے ادھورا چھوڑ دیا گیا، آئی الیون ڈمپنگ سائٹ کا خاتمہ بھی نہیں کیا جاسکا۔ مستقبل میں آئی نائن، آئی ٹین کی سروس روڈ دو رویہ کرنے کا منصوبہ بھی مکمل نہیں کیا جاسکا۔ سی ڈی اے کا متعارف کرائے گئے سیکٹر سی 14کے پلاٹ کی قیمت چھ کروڑ رکھی گئی تاہم سرمایہ کاروں کی تعداد انتہائی قلیل رہی۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں