اٹیچمنٹ پالیسی تبادلہ والے واپس نہ آئے ، تدریسی عمل متاثر
راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار) اٹیچمنٹ پالیسی کے تحت عارضی بنیادوں پر دوسرے کالج جانے والے تدریسی و انتظامی سٹاف کی عدم واپسی سے راولپنڈی کے کالجوں میں تدریسی و انتظامی امور زبوں حالی کا شکار ہو گئے ۔۔۔
3، 3 سال سے اصل تعیناتی سے غائب رہنے کی وجہ سے کالجوں میں ماہر مضمون (سبجیکٹ سپیشلسٹ) کی کمی سے طلبا و طالبات کا تدریسی عمل بری طرح متاثر ہونے لگا ، ذرائع کے مطابق راولپنڈی کے بیشتر کالجوں کے تدریسی و غیر تدریسی عملے نے سیاسی اثر و رسوخ کی بنا پر اٹیچمنٹ پالیسی کے تحت 89 دنوں کیلئے من پسند کالجوں میں تبادلے کرائے لیکن دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود واپس اصل تعیناتی پر نہیں آئے ۔ طلبہ اور والدین نے وزیر تعلیم اور سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن سے مطالبہ کیا کہ تمام اساتذہ کو واپس لایا جائے ۔ ڈائریکٹر کالجز کنیز فاطمہ نے رابطہ کرنے پر کہا ابھی چارج لیا ہے معاملات کا جائزہ لے رہی ہوں، ترجیحی بنیاد پر ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں گی کہ طلبا و طالبات اور تعلیمی ادارے براہ راست استفادہ کر سکیں۔