ایبٹ آباد، اقرا قتل کیس ، لیگل کمیٹی کا پولیس پر اظہار تحفظات

 ایبٹ آباد، اقرا قتل کیس ، لیگل کمیٹی کا پولیس پر اظہار تحفظات

ایبٹ آباد(نمائندہ دنیا)اقرا قتل کیس میں ملزم کی عدالت پیشی ،پہلے اقرار اور پھر انکار کے بعد نو رکنی لیگل کمیٹی نے پولیس کی تفتیش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی ایس پی، ایس ایچ او، انچارج جناح آباد چوکی اور تفتیشی آفیسر کو 24 گھنٹے میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

انہوں نے کہا اقرا قتل کیس میں کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ، پولیس نے من مانی کا سلسلہ جاری رکھا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں ۔ ایبٹ آباد پریس کلب میں سابق ضلع ناظم سردار شیر بہادر ،اسحاق زکریا ایڈووکیٹ ،نصیر خان جدون و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ملزم حارث لطیف نے جوڈیشل مجسٹریٹ تھری کے سامنے پہلے اقبال جرم کیا اوروکیل کی ملاقات کے بعد بیان تبدیل کر دیا جو پولیس کی ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں، اقرا کو انصاف دلانے کے لئے سینہ پر بھی گولی کھانا پڑی تو دریغ نہیں کریں گے۔ پولیس ملازم چھ روزہ ریمانڈ میں لاڈلے ملزم کو کوک اور پیپسی پیش کرتے رہے ہیں۔ 364 اور 164 کے بیان کے دوران ملزم اور جج آمنے سامنے ہوتے ہیں، پہلے بیان کے بعد بغیر وکالت نامہ کے اوگی کے وکیل کو ملزم سے ملنے کی اجازت کیوں دی گئی ۔ واضح رہے 8 محرم کو حبیب اللہ کالونی میں شاہد لطیف کے گھر 13 سالہ گھریلو ملازمہ اقرا کے قتل کا واقعہ رونما ہوا تھا جس پر شاہد لطیف کے بیٹے حارث لطیف کو حراست میں لیا گیا تھا جس کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے میرپور پولیس نے چھ روز کا ریمانڈ لیا تھا ، ہفتہ کو اسے عدالت پیش کیا گیا جہاں ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا اور عدالت نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کاحکم دے دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں