جامعہ قائداعظم میں سماجی تحقیق کے اْسلوب پر قومی ورکشاپ

جامعہ قائداعظم میں سماجی تحقیق کے اْسلوب پر قومی ورکشاپ

نوجوان محققین گہرائی سے مشاہدہ کریں اور تنقیدی طور پر سوچیں ،پروفیسر انیتا ایم ویس

  اسلام آباد(دنیا رپور ٹ) قومی ادارہ تحقیق برائے تاریخ و ثقافت (این آئی ایچ سی آر)، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں سماجی تحقیق کے اْسلوبِ پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ورکشاپ کی مہتمم پروفیسر ایمیریٹا ڈاکٹر انیتا ایم ویس (یونیورسٹی آف اوریگن، امر یکا ) تھیں جو 1978 سے پاکستان میں سماجی اور ثقافتی مطالعات پر کام کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر ویس نے کہا کہ ایک محقق کے لیے فکری وضاحت، منظم اْسلوبِ تحقیق اور سماجی حساسیت تحقیق کو معنی خیز بناتے ہیں۔ انہوں نے طلبا سے ان کی تحقیق کے موضوعات کے بارے میں دریافت کیا اور ان کے لیے موزوں تحقیقی طریقہ کار تجویز کیے ۔

انہوں نے نوجوان محققین کو پیغام دیا کہ وہ گہرائی سے مشاہدہ کریں اور تنقیدی طور پر سوچیں۔ ڈاکٹر ساجد اعوان، ڈائریکٹر این آئی ایچ سی آر نے ڈاکٹر ویس سے سوال کیا کہ غیر ملکی محققین پاکستانی تحقیق، طلبا کے تحقیقی انداز اور تھیسس کے ڈھانچے کو کس طرح دیکھتے ہیں ۔ڈاکٹر ویس نے پاکستانی طلبا کے تحقیقی اور لسانی ڈھانچے میں موجود چند ساختی خامیوں کی نشاندہی کی اور تھیسس کے فکری و تحریری معیار کو بہتر بنانے ، تحلیل و استدلال کو مضبوط کرنے اور تحقیقی وضاحت پیدا کرنے کے لیے متعدد مفید تجاویز پیش کیں۔اختتامی کلمات میں ڈاکٹر راحت زبیر نے تحقیقی عمل میں فکری ارتقا کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔آخر میں ڈاکٹر ساجد محمود اعوان ڈائریکٹر این آئی ایچ سی آر نے شرکا کا شکریہ اداکیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں