پاکستان کا توانائی کا نظام بیسویں صدی کی بنیاد پر کھڑا ، شیریں رحمن

پاکستان کا توانائی کا نظام بیسویں  صدی کی بنیاد پر کھڑا ، شیریں رحمن

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی سینیٹ برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے پولیٹیکس آف انرجی جنریشن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی ہر شہری کا حق ہے، اسے انسانی حقوق میں شامل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

 دنیا بھر میں تجدید پذیر توانائی نے فرسودہ ایندھن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ہمیں بھی اسی سمت بڑھنا ہوگا۔پاکستان کا توانائی کا نظام بیسویں صدی کی بنیاد پر کھڑا ہے، جس کی اصلاح اور جدید کاری ناگزیر ہے۔ قابلِ تجدید، کم لاگت اور پائیدار توانائی کا نظام ہی پاکستان کی معیشت اور سماج کی ترقی کی کنجی ہے ، توانائی کی خودمختاری کے لیے ہمیں سولر، ونڈ اور ہائیڈرو پاور جیسے ذرائع پر فوکس کرنا ہوگا ۔ ڈسکوز کی نجکاری کے فیصلے پر کھلا مکالمہ ہونا چاہیے ۔گردشی قرضے کی مد میں عوام کو ہر یونٹ پر 3.6 روپے اضافی ادا کرنے پڑ رہے ہیں، یہ اضافی بوجھ عوام کی جیب سے نکلتا ہے ، اس کا مکمل آڈٹ ضروری ہے ، شیری رحمان نے کہا کہ عوام کم لاگت، پائیدار اور خودمختار توانائی چاہتے ہیں مگر پالیسی اس حقیقت سے دور ہے ،سرپلس کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ایک ناقابل قبول حقیقت ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں