جھڈو میں13سالہ بچی کا اغوا، باپ کا بازیابی کا مطالبہ

جھڈو میں13سالہ بچی کا اغوا، باپ کا بازیابی کا مطالبہ

ملزم کو پکڑ کر پولیس کو دیاجسے اس نے بھاری رشوت لیکر چھوڑدیا، ذوالفقار آرائیں کا الزاممحراب پور میں مختلف تنظیموں کازیادتی کے بعد قتل کی گئی کمسن نمرہ کے والد کے ہمراہ دھرنا

جھڈو،محراب پور(نمائندگان دنیا)کچھی کالونی جھڈو سے 13سالہ بچی مبینہ طور پر اغواکر لی گئی ، لڑکی کے ورثا نے ملزم پکڑ کر جھڈو پولیس کے حوالے کیا لیکن پولیس نے بھاری رشوت لے کر ملزم کوچھوڑ دیا اور ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا ۔ بچی کے والد ذوالفقار آرائیں اور دیگر نے بتایا کہ 5روز قبل ان کی بیٹی کائنات بنت ذوالفقار آرائیں کو سیف اللہ ، اسامہ اور حبیب نامی شخص نے مبینہ طور پر اغواکر لیا ۔ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملزم سیف اللہ کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا جہاں ملزم نے اغوا کا الزام قبول بھی کیا لیکن جھڈو پولیس نے بھاری رشوت لے کر ملزم کو رہا کر دیا اور کیس درج کرنے سے انکار کر دیا ۔ لڑکی کے ورثا نے ایس ایچ او جھڈو کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے عدلیہ اور ایس ایس پی میرپورخاص سے مطالبہ کیا کہ انکی بچی با زیاب کرائی جائے اور ملزمان سمیت جھڈو پولیس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ دریں اثنا محراب پور سے نمائندے کے مطابق محراب پور کی سیاسی وسماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے سات سال قبل زیادتی کے بعد قتل کی گئی کمسن نمرہ کے والد مشتاق احمد کمبوہ کے ہمراہ جناح چوک پراحتجاجی دھرنا دیااور کہا کہ زیادتی کے شکار خاندان کیخلاف نصف درجن سے زائد جھوٹے مقدمات درج کرائے گئے ہیں اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ بااثر ملزم کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں