صوفی شاعر فقیر قادر بخش بیدل کا عرس ختم ہوگیا

صوفی شاعر فقیر قادر بخش بیدل کا عرس ختم ہوگیا

عرس کے موقع پرادبی کانفرنس میں بیدل کو اپنے دور کا بڑا صوفی بزرگ اور باکمال شاعر قرار دیا گیا سرور سیف ،ابراہیم کھرل ، مہر خادم ، علی اکبر اسیر ، آزاد قاضی اور سیما قریشی نے مقالے پیش کیے

سکھر(نمائندہ دنیا) عظیم صوفی شاعر فقیر قادر بخش بیدل کا 150واں عرس مبارک سروں اور مختلف رنگوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ،ادبی کانفرنس میں بیدل کو اپنے دور کا بڑا صوفی بزرگ اور باکمال شاعر قرار دیا گیا ۔فقیر قادر بخش بیدل کے 150ویں عرس کے اختتام پر ادبی کانفرنس کی صدارت ڈاکٹر خضر نوشاہی نے کی ،مہمان خصوصی تاج جویو،ڈاکٹر بدر دھامراہ اور ڈاکٹر احسان دانش تھے ،اس موقع پر سرور سیف ،ابراہیم کھرل ،ڈاکٹر مہر خادم ،ڈاکٹر علی اکبر اسیر ،ڈاکٹر آزاد قاضی اور سیما قریشی نے مقالے پیش کیے ،مقررین نے بیدل فقیر کی شخصیت اور شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فقیر قادر بخش بیدل اپنے دور کے بڑے صوفی بزرگ،عالم اور باکمال شاعر تھے ۔ بیدل مشاعرے کی صدارت نامور شاعر رکھیل مورائی نے کی ،سید نور رضوی ،منصور سومرو،سرفراز صدف،غلام رضا شاہ،سکندر مگسی،امر اقبال ،سجاد میرانی،آغاسجاد،عیدن ناز میرانی،حسن پنہیاراور دیگر نے شاعری پڑھ کر فقیر قادر بخش بیدل کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ادبی کانفرنس کے موقع پر بیدل یادگار کمیٹی کی جانب سے کتاب (بیدل18) کی رونمائی کی گئی جبکہ مختلف شعبوں میں کارکردگی دکھانے والوں میں بیدل ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے ،بہترین مقالہ نگار کا ایوارڈ رکھیل مورائی،بہترین شاعرکا ایوارڈ احمد سولنگی،بہترین فنکارہ کا ایوارڈشازیہ ماروی،سرور گگن،بہترین ڈھولک نواز استاد رمضان خان اور بہترین سگھڑ کا ایوارڈ سرہو فقیر کو دیا گیا ۔محفل موسیقی میں صنم ماروی ،برکت علی،عبدالغفور سومرو،جنسار سموں ،رجب سہراب ،رانجھن بھٹی،امتیاز فقیر ،عثمان گڈانی اور بیدل کے فقیروں نے بیدل کا کلام پیش کرکے خوب داد حاصل کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں