ہر آٹھ میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کا شکار

ہر آٹھ میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کا شکار

مرض بغیر کسی جنس اور طبقہ کے ہر کسی کو لپیٹ میں لے رہا ہے ،ڈاکٹر سحرش

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہر آٹھ میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کا شکار ہورہی ہے، جس پر فوری طور پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں جمعرات کو چھاتی کے کینسر کے حوالے سے پنک ربن ڈے کے موقع پرسر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں موجود خواتین اساتذہ اور طالبات سے خطاب کرتے ہوئے شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کی ڈاکٹر سحرش فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے بہت زیادہ مریض ہیں، اس کی وجہ عورتوں کا اس مرض پر کھل کر بات نہ کرنا ہے۔ ڈاکٹر سحرش فاطمہ نے مزید کہا کہ چھاتی کے سرطان کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے، یہ مرض بغیر کسی جنس اور طبقہ کے ہر کسی کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو چاہیے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنی چھاتیوں کا جائزہ لیں، کیوں کہ اس مرض کی کوئی بھی عمر مقرر نہیں ہے، خاص کر چالیس سے زائد خواتین کو سال میں ایک بار میموگرافی کرانی چاہیے، یہ تمام تر ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے کہ آپ اپنا خیال خود کریں۔ ڈاکٹر شیبا قریشی نے کہا کہ جسم پر موجود تمام نشان چھاتی کے کینسر کی نشانی نہیں ہوتے، تاہم خواتین بالخصوص طالبات کو اس کا شعور ہونا چاہیے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں