مون سون کی بارشیں:مخدوش عمارتیں خالی اور مسمار کرنے کی ہدایت

مون سون کی بارشیں:مخدوش عمارتیں خالی اور مسمار کرنے کی ہدایت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی انتظامیہ نے انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے ) کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ کمشنرکراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے انتہاء خطرناک عمارتوں کا جائزہ پیش کیا اور تفصیلات بتائیں اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز اور ایس بی سی اے کے افسران اور دیگر نے شرکت کی۔ایس بی سی اے کے افسران نے خطرناک عمارتوں کے سروے کی تفصیلات سے کمشنر کو آگاہ کرتے ہوے بتا یا کہ انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور مالکان کو خالی کرانے کے نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔یوٹیلیٹی اداروں کو یو ٹیلیٹی سروسز منقطع کر نے کے لیے تحریری درخواست کی گئی ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ عمارتیں جو زیادہ مخدوش ہیں اور انتہائی خطرناک ہو سکتی ہیں وہ متوقع مون سون بارشوں سے قبل خالی کرائی جائیں گی۔ فیصلہ کیا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے ضلع میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے اور تمام ضروری پہلوؤں کا جائزہ لے کر ترجیحی اقدامات کر یں گے ۔بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران ڈپٹی کمشنر کو ایسی عمارتوں کی نشاندہی کریں گے جن میں مکینوں کی زندگیوں کو خطرات ہیں کمشنر نے ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ رکھیں ۔دوسری جانب وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے لیاقت آباد 10 نمبر کے قریب ایک منزلہ عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا۔ صوبائی وزیر نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر سینٹرل کو فوری رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کردی۔ سعید غنی نے کہا کہ اس واقعہ کے پس پشت تمام عوامل کو رپورٹ میں واضح کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالٰی کا شکر ہے کہ اس حادثہ میں کوئی ہلاکت یا زخمی نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے فوری طور پر کراچی میں مخدوش قرار دی گئی تمام عمارتوں کو خالی کروا کر ان کو ڈیمالش کریں۔ سعید غنی نے مزید کہا ہے کہ ممکنہ مون سون بارشوں کے پیش نظر کسی قسم کی کوئی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر تمام افسران کو اس حوالے سے اپنے اپنے ڈسٹرکٹ میں مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں