قیمتوں پر چیک اینڈ بیلنس ختم،منافع خوربے لگام ،اشیا کی قیمتیں بلند سطح پر پہنچ گئیں

قیمتوں پر چیک اینڈ بیلنس ختم،منافع خوربے لگام ،اشیا کی قیمتیں بلند سطح پر پہنچ گئیں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)یومیہ بنیادوں پر بڑھنے والی مہنگائی نے شہر کراچی سے ‘‘غریب پروری ’’ کا تاج چھین لیا،کمشنر کراچی کی جانب سے جاری ہونے والے والے نرخنامے کی حیثیت 10 روپے کی فوٹو اسٹیٹ کاپی سے زیادہ نہیں رہی جو بقول دکاندار اسے 50 روپے میں خریدنا پڑتا ہے۔

کیونکہ اس کا دکان پر آویزاں کرنا ضروری ہے ۔اعلیٰ سرکاری افسران کی عدم دلچسپی،شہری انتظامیہ کی غفلت اور کمشنری نظام کی ناکامی کے باعث ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مہنگائی کا راج مستقل بنیادوں پر قائم ہوگیاہے ،منافع خوروں نے اشیائے صرف کے ساتھ ساتھ خورونوش کی قیمتوں کو بلند ترین سطحوں پر پہنچادیا ہے تاہم شہری انتظامیہ مہنگائی کا عملی بنیادوں پر نوٹس لینے کے بجائے صرف اجلاسوں کی حد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے ۔ہر چیز پر بڑھتی قیمتوں کے بعد اب دال،گوشت اور سبزیوں کے دام بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں ۔ کراچی کی مارکیٹ میں ٹماٹر 240 روپے کلو ، آلو 100 روپے فی کلو جبکہ پیاز 120 روپے فی کلو کی من مانی قیمتوں میں فروخت کی جاری ہے ۔ہفتہ بازاروں کے باہر بڑی بڑی کاروں میں آنے والے صاحب ثروت افراد کی بچت راشد منہاس روڈ اور یونی ورسٹی روڈ پر ٹریفک جام کی شکل میں ضائع ہورہی ہے ۔ کمشنر کراچی کی جانب سے جاری ہونے والے والے نرخنامے کی حیثیت 10 روپے کے فوٹو اسٹیٹ کاپی سے زیادہ نہیں رہی ہے ۔انتظامی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات نہ ملنے سے قیمتوں پر چیک اینڈ بیلنس ختم ہوچکا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں