محکمہ اوقاف کی زمینیں وا گزار کرانے کا حکم
کراچی(اسٹاف رپورٹر،این این آئی)چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ اوقاف، زکوۃ و عشر کا اجلاس منعقد ہوا۔۔۔
جس میں سیکریٹری اوقاف محمد مرید راہموں، چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف فرخ شہزاد قریشی سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے ۔ اجلاس میں محکمہ اوقاف کی زمینوں سے غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ۔ چیف سیکریٹری سندھ نے ہدایت دی کہ محکمہ اوقاف کی تمام دکانیں اور زرعی زمینیں مارکیٹ ریٹ کے مطابق کرائے پر دی جائیں اور اس عمل کو شفاف بنایا جائے ۔چیف سیکریٹری نے درگاہوں کی تزئین و آرائش کے حوالے سے محکمہ ہیریٹیج کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران ان مقامات کی تاریخی اور ثقافتی حیثیت کو مکمل طور پر برقرار رکھا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ درگاہوں کے لنگر خانوں کا معائنہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے ذریعے کیا جائے تاکہ ان مقامات پر زائرین کو صاف اور معیاری کھانے کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔اجلاس کے دوران سیکریٹری اوقاف نے بتایا کہ محکمہ اوقاف کے پاس صوبے بھر میں 10823 ایکڑ زرعی زمین موجود ہے ، جبکہ 2226 دکانیں، 19 گودام اور 810 فلیٹس بھی محکمہ کی ملکیت ہیں۔
اس سال پراپرٹی کی مد میں محکمے کو 103 ملین روپے موصول ہوئے ہیں اور 870 ملین روپے کے 44 ترقیاتی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ چیف سیکریٹری نے زرعی زمینوں کی تین ماہ کے اندر میوٹیشن مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے درگاہوں کے اطراف تجاوزات کے خاتمے اور زائرین کی سہولت کے لیے صفائی کے انتظامات کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے نذرانے کی رقم میں کرپشن میں ملوث ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ ان تمام اقدامات کا مقصد عوام کو بہتر خدمات فراہم کرنا اور محکمے کی کارکردگی میں شفافیت لانا ہے ۔علاوہ ازیں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت کچے کے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کراچی میں اجلاس ہوا۔اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے پولیس آپریشنز کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1 جنوری سے اب تک کچے کے علاقے میں جاری آپریشنز کے دوران 76 ڈاکو مارے گئے ہیں جبکہ 115 ڈاکو زخمی ہوئے ہیں۔ آپریشن کے دوران 363 ڈاکو گرفتار کیے گئے ہیں اور کئی علاقوں کو ڈاکوؤں سے صاف کرایا گیا ہے ۔چیف سیکریٹری نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ پولیس کو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشنز کے لیے جدید آلات فراہم کیے جائیں گے۔