سردی سے نشے کے عادی 13افراد کی ہلاکت کا انکشاف
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں سردی کی شدت میں اضافہ کے سبب گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں ٹھنڈ لگنے سے 13 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ان افراد کی لاشیں مختلف مقامات سے ملیں جو ناقابل شناخت ہیں، بیشترلاشوں کی تدفین کردی گئی،جاں بحق ہونے والے زیادہ تر افراد نشے کے عادی بتائے جاتے ہیں۔
چھیپا فاؤنڈیشن کے ترجمان چودھری شاہد حسین نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ دسمبر 2024 سے لے کر تاحال شہر قائد میں نشے کی زیادتی کے سبب 43 افراد جاں بحق ہوئے ، ان میں 42 مرد اور ایک خاتون شامل ہے ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ان جاں بحق افراد میں 13 سے زائد افراد ایسے ہیں جو ممکنہ طور ٹھنڈ لگنے کے سبب جاں بحق ہوئے ہیں،یہ جاں بحق افراد نشے کے عادی تھے ۔انہوں نے بتایا کہ سردی سے بچاؤ کے لیے ان افراد کے پاس کوئی لحاف گدا کمبل یا بستر نہیں تھا، یہ افراد ٹھنڈ سے بچنے کے لیے مقدار سے زیادہ نشہ کرتے ہیں اور اس لیے کسی پل، فٹ پاتھ یا محفوظ مقام پر جاکر سونے کی کوشش کرتے ہیں۔اگر ان کے پاس کوئی گرم کپڑے یا بستر نہ ہو تو نشہ کرنے کے باوجود ان کو سردی زیادہ لگتی ہے ، سردی کے ساتھ نشہ کی زیادتی ممکنہ طور پر ان افراد کی وجہ موت بنتی ہے ۔ترجمان چھیپا نے بتایا کہ اس لیے سردی کے موسم میں شہر کے فٹ پاتھوں پر لاوارث اور ناقابل شناخت لاشیں ملتی ہیں، ان لاوارث میتوں کی تدفین ادارہ اپنے وسائل سے کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ کراچی میں سردی زیادہ پڑرہی ہے ، سیکڑوں بے گھر افراد فٹ پاتھوں، کھلے مقامات اور پلوں کے نیچے رات کو سوتے ہیں جن میں اکثریت کے پاس گرم کپڑے اور بستر کمبل و لحاف نہیں ہوتا۔چودھری شاہد حسین نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے بستر کمبل اور لحاف عطیہ کریں، چھیپا ان بے گھر افراد کو سردی سے محفوظ بنانے کے لیے اقدام کررہا ہے جس کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے ۔