اربوں روپے کی غیر رجسٹرڈ دوائیں پکڑی گئیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے اب تک کی بڑی کارروائی کرتے ہوئے اربوں روپے مالیت 36 لاکھ غیرقانونی و غیر رجسٹرڈ پین کلر گولیاں (ٹیبلیٹس) برآمد کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے ۔
صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ نے منگل کو ڈی جی نارکوٹکس کنٹرول سندھ کے دفتر میں پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ کارروائی دو روز قبل سسی ٹول پلازہ کے قریب اسنیپ چیکنگ کے دوران کی گئی۔ ابتدائی طور پر غیر قانونی و غیر رجسٹرڈ ادویات سے بھری گاڑی کو قبضے میں لے کر تمام قانونی تقاضے مکمل کیے گئے اور ٹیبلیٹس کا پہلے لیبارٹری ٹیسٹ کروایا گیا جس کی رپورٹس سے یہ بات واضح ہوئی کہ برآمد کی گئی ادویات سے بڑی تعداد میں آئس کرسٹل اور کوکین بھی تیار کی جاسکتی تھی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ضبط کی گئی غیر قانونی ادویات کورنگی میں قائم گودام میں منتقل کی جارہی تھیں جہاں محکمہ نارکوٹکس کنٹرول کی ٹیم نے چھاپہ مارا تاہم گودام میں موجود ادویات چھاپے سے قبل ہی ہٹا دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ادویات کی پیکنگ سے بظاہر لگتا ہے ادویات پورٹ کے ذریعے اسمگل کی گئی ہیں اور ادویات کو بیرون ملک اسمگل کیا جانا تھا۔
تاہم اس حوالے سے دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مزید تحقیقات جاری ہیں اور مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔ مکیش کمار چاولہ نے حالیہ کاروائی میں دیگر انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے تعاون پر انکا شکریہ بھی ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نارکوٹکس کنٹرول سندھ نے ضابطے کی کاروائی کے بعد مزید کاروائی کے لیے تمام ادویات، گاڑی اور ملزمان کو سندھ ڈرگز کنٹرول اتھارٹی کے حکام کے سپرد کردیا ہے ۔انہوں نے کارروائی انجام دینے والی ٹیم کو شاباش دی اور کہا کہ وہ انکے انعام کے لیے وزیر اعلی سندھ سے درخواست کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی مزید سخت کردی گئی ہے جبکہ شہروں کے اندرونی راستوں پر اسنیپ چیکنگ اور خفیہ معلومات کے نیٹ ورک کو بھی بڑھا دیا گیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا عزم صوبے کو منشیات اور منشیات فروشوں سے پاک کرنا ہے لہذا منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور و مؤثر کاروائیاں جاری رہیں گی۔ اس موقع پر سیکریٹری ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سندھ محمد سلیم راجپوت، سندھ ڈرگز کنٹرول اتھارٹی کے سینئر ڈرگز انسپکٹر ملیر طاہر خانزادہ، سینئر ڈرگز انسپکٹر ساؤتھ ساجد میمن و دیگر بھی موجود تھے ۔