اورنگی ٹاون شپ پروجیکٹ:170سے زائد غیر قانونی طور پر پلاٹس کی منسوخی کا عمل شروع

اورنگی ٹاون شپ پروجیکٹ:170سے زائد غیر قانونی طور پر پلاٹس کی منسوخی کا عمل شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر )بلدیہ عظمیٰ کراچی نے عوامی اثاثوں کی حفاظت اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اورنگی ٹاؤن شپ پروجیکٹ میں 170 سے زائد غیر قانونی طور پر لیز پر دیئے گئے۔

 اور غیر قانونی طور پر تبدیل کیے گئے پلاٹس کی منسوخی کا عمل شروع کر دیا ہے ، یہ اقدام میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی واضح ہدایات کے تحت کیا گیا ہے جنہوں نے 2019 اور 2020 کے دوران سہولتوں اور دیگر عوامی پلاٹس کی غیر مجاز الاٹمنٹس کے بارے میں سنگین شکایات کے بعد یہ کارروائی شروع کی،میئر کراچی نے پروجیکٹ میں تمام مشتبہ الاٹمنٹس کے کیسز کا جامع جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے ، اس ہدایت کے تحت پلاٹس کی منسوخی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور تحقیقات جاری ہیں تاکہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا اندازہ لگایا جا سکے ،اس کے علاوہ غیر قانونی الاٹمنٹس اور سرکاری اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق کیسز کو اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ کو تفصیلی اور شفاف تحقیقات کے لیے بھیجا جاسکے ، یہ قدم بدعنوانی کا خاتمہ کرنے اور عوامی زمینوں کو غیر قانونی قبضے سے آزاد کرانے کے لئے کے ایم سی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے ، میئر کراچی نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ان پلاٹس کی منسوخی کے بعد حکومت کی زمین کو واپس لینے اور اس کی منصفانہ مارکیٹ قیمت کو عوامی فائدے کے لیے محفوظ کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جائے تاکہ کراچی کے اثاثوں کو محفوظ رکھا جا سکے اور عوامی زمینوں کا استعمال صرف ان کے اصل مقصد کے لیے کیا جا سکے ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان دانیال سیال نے کہاکہ کے ایم سی شہری منصوبہ بندی اور زمین کے انتظام سے متعلق تمام امور میں احتساب اور شفافیت کے عزم پر قائم ہے ،بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہریوں اور متعلقہ اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ تحقیقات کے عمل میں حکام کے ساتھ تعاون کریں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں