لیز منسوخی سمیت دیگر کارروائی عدالتی فیصلے سے مشروط
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں گلشنِ اقبال کے علاقے میں واقع 15 ایکڑ اراضی کی لیز کے تنازع پر نجی کمپنی کی دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے لیز معاہدے کی منسوخی سمیت دیگر کسی بھی کارروائی کو عدالتی فیصلے سے مشروط کر دیا۔
عدالت نے ریونیو ڈپارٹمنٹ اور سرکاری وکیل کو آئندہ سماعت تک تفصیلی جواب داخل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ دیہہ گجرو میں رہائشی و تجارتی مقاصد کے لیے لیز کا ترمیم شدہ معاہدہ ان کے موکل کے حق میں کیا گیا تھا لیکن بدنیتی کی بنیاد پر ریونیو حکام نے لیز معاہدہ منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کی۔ وکیل کے مطابق ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن نے زمین کی الاٹمنٹ کو درست قرار دیا تھا مگر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے اس فیصلے کو بورڈ آف ریونیو کے فل بورڈ میں چیلنج کیا، جس نے نہ صرف فیصلہ کالعدم قرار دیا بلکہ ریونیو ریکارڈ کی تمام اندراجات منسوخ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو سیل ڈیڈ، لیز ڈیڈ اور دیگر دستاویزات کی منسوخی کی ہدایت دی۔ وکیل نے استدعا کی کہ فل بورڈ آف ریونیو کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا حکومت کسی زمین کی ملکیت حاصل کیے بغیر ایسی کارروائی شروع کر سکتی ہے ؟ ساتھ ہی عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ سماعت پر فل بورڈ آف ریونیو کے احکامات سے متعلق مکمل وضاحت عدالت میں پیش کریں۔