حکم عدولی پرسندھ ہائیکورٹ کی محکمہ صحت پربرہمی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود محکمہ صحت کے ملازم کو تنخواہ جاری نہ کرنے سے متعلق درخواست پر سیکرٹری محکمہ صحت سندھ سے جواب طلب کرلیا ہے ۔
دوران سماعت عدالت نے عدالتی احکامات کے باوجود ملازم کو تنخواہ جاری نہ کرنے پر محکمہ صحت سندھ پر برہمی کا اظہار کیا ۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ ایک سال ہوچکا ابھی تک عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہی نہیں کیا، چھوٹی چھوٹی بات پر کئی کئی سال آپ لوگوں کے ضائع کردیتے ہیں۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کہاں ہیں سیکرٹری صحت سندھ؟ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیکرٹری برائے صحت آئے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ پوچھ کر بتائیں درخواست گزار کو کب تک تنخواہ جاری کی جائے گی؟ ورنہ سیکرٹری صحت کو شوکاز نوٹس جاری کرکے توہین عدالت کی کارروائی کریں گے ۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کا تقرر 2011 میں ہوا تھا 2024 میں سپریم کورٹ نے تنخواہ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس میں کہا کہ کتنی تنخواہ مقرر کی گئی ،تنخواہ ہی نہیں مل رہی تو گزارا کیسے کرتا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار میڈیکل کالج خیرپور میں چوکیدار ہے 31 ہزار روپے تنخواہ مقرر کی گئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اصل کام ہی چوکیدار کرتا ہے ۔