قدیم تعلیمی درسگاہ گورنمنٹ ہائی سکول کاہنہ تنزلی کا شکار

قدیم تعلیمی درسگاہ گورنمنٹ ہائی سکول کاہنہ تنزلی کا شکار

لاہور(خبر ایجنسیاں)محکمہ تعلیم کی مبینہ ناقص منصوبہ بندی کے باعث پنجاب حکومت کا پڑھا لکھا پنجاب کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

قدیم تعلیمی درسگاہ گورنمنٹ ہائی سکول کاہنہ تنزلی کا شکار اور اس کی حالت زار ہے ،واش رومز خراب جبکہ فلٹریشن پلانٹ بندہے ۔تفصیل کے مطابق تاریخی درسگاہ گورنمنٹ ہائی سکول کاہنہ 1926 میں پرائمری سکول تھا جسے 1945 میں ہائی کا درجہ دے دیا گیا۔یہاں واش رومز گندے ہیں جن کی صفائی کے لئے ملازم توموجود ہے لیکن گٹربند ہیں ،طلبہ کوٹھنڈا صاف پانی تک میسر نہیں۔ انہوں نے بتایا فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا تھا لیکن کچھ عرصے بعد چوری ہو گیا جس کی وجہ سے بچے نل سے ہی گرم اور مضرصحت پانی پینے پر مجبورہیں ،طلبہ مختلف امراض کا شکار ہورہے ہیں، تعلیمی گراف اس حد تک آگیا ہے کہ چند سال میں سکول میں طلبہ کی تعداد اٹھارہ سو سے کم ہوکر آٹھ سو ہو گئی ۔سکول کے قائم مقام پرنسپل عبدالرشید بیگ نے بتایا اساتذہ دھڑے بندی کا شکار ہیں، جب تک سکول میں مستقل پرنسپل کی تعیناتی نہیں کی جاتی تب تک سکول کے مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔ ترجمان وزیر تعلیم نے موقف اختیار کیا سکول کو درپیش تمام مسائل کی رپورٹ جلد طلب کر کے انکا ازالہ کیاجائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں