ہاؤسنگ سکیموں میں بوگس فائلوں پر مبینہ 24 قیمتی پلاٹ الاٹ

ہاؤسنگ سکیموں میں بوگس فائلوں پر مبینہ 24 قیمتی پلاٹ الاٹ

لاہور(سٹاف رپورٹر سے)ایل ڈی اے کی ہاؤسنگ سکیموں میں بوگس فائلوں پر پلاٹ الاٹ کرنے کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا، مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی مرکزی شاہراہوں پر بغیر ایگزیپمشن کے پلاٹ الاٹ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔۔۔

 مرکزی شاہراہوں پر 24 قیمتی پلاٹ الاٹ کیے گئے، سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد محکمانہ انکوائری سمیت احتساب کے اداروں نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا، ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹس کی طرف سے مبینہ طور پر 26 پلاٹس کو واگزار نہ کرا گیا، چار مختلف کیسز میں غیر قانونی ایگزیپمشن پر پلاٹوں پر قبضہ کیا گیا، ایل ڈی اے کے شعبہ ہاؤسنگ نے مبینہ طور پر ایک پلاٹ دو لوگوں کو الاٹ کیا، ایل ڈی اے نے پلاٹوں کی ایلوکیشن مختلف افراد کو کر دی، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ایل ڈی اے نے بے ضابطگیوں پر اعتراضات اٹھا دیئے، غیر قانونی پلاٹوں کی ایگزیپمشن کرنے سے سرکاری خزانے کو 27 کروڑ 86 لاکھ 78 ہزار روپے کا نقصان ہوا، شعبہ ہاؤسنگ تھری نے 4 اور ہاؤسنگ فائیو نے 16 پلاٹوں کی غیر قانونی ایگزیپمشن کی، ہاؤسنگ تھری نے چھ کروڑ 9 لاکھ، ہاؤسنگ فائیو نے 14 کروڑ 40 لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں کیں، ہاؤسنگ سیون نے دو پلاٹوں کی غیر قانونی ایگزیپمشن سے چار کروڑ 4 لاکھ 38 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا، ہاؤسنگ سیون نے کیس نمبر ڈی پی 77 میں 4 پلاٹوں کی غیر قانونی ایگزیپمشن کی۔ آڈیٹر جنرل نے اراضی کی نشاندہی کرکے جگہ واگزار کرانے کا حکم دیا، ایل ڈی اے کے مختلف شعبہ جات کی جانب سے مبینہ طور پر سرکاری اراضی کو واگزار نہ کرایا گیا۔ یاد رہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں مافیا نے کئی پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیاں کی ہیں۔ اس میں اداروں کی کوتاہیاں شامل ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں