87 مقامات پر ترقیاتی سکیمیں شروع کرنیکا عمل تعطل کا شکار
لاہور (سٹاف رپورٹر سے )لاہور کے گلی محلوں میں اکھاڑ پچھاڑ کا جامع پلان تاخیر کا شکار ہوگیا، مالی سال 2024-25 کے پہلے دو ماہ میں گلی محلوں سے متعلق ترقیاتی اداروں کو کوئی ذمہ داری نہ دی، پی ایچ ای، ایل ڈی اے اور واسا کی جانب سے گلی محلوں کے لیے کوئی ترقیاتی سکیم شروع نہ کی گئی۔
پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے ترقیاتی کاموں کی ذمہ داری دی تھی، لاہور کی تمام یونین کونسلز کو اکھاڑنے کے لیے محکمہ ہاؤسنگ کو بھی ذمہ داری تفویض کی گئی، ایل ڈی اے ،واسا اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لیے یونین کونسلز کی تقسیم کی گئی،شہر لاہور میں 87 مقامات پر ترقیاتی سکیمیں شروع کرنے کا عمل تعطل کا شکار ہے ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ملنے والے تین ارب 22 کروڑ 70 لاکھ روپے کے ترقیاتی پیکج پر عمل نہ ہوا، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سوا تین ارب روپے واسا کی حدود میں ہی خرچ کرے گا، یونین کونسل 105،106 107، 110،111 اور 112 میں سیوریج واٹر سپلائی کے کام شروع نہ ہوئے ، لائل پور گاؤں، بارہ دری، تھہ پورہ، چندر پورہ، کھاڑک گاؤں میں سیوریج اور واٹر سپلائی کا کام متعلقہ فورمز کی منظوری کا منتظر ہیں، سینکے ، خواجہ فائق، چھاپا، تقی پور اور واہگہ گاؤں میں ترقیاتی کام التوا کا شکار ہیں،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو سیوریج اور واٹر سپلائی کا کام چھ ماہ کے عرصہ میں مکمل کرنے کا ٹاسک ملا تھا۔