ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگنے سے آبی آلودگی بڑھ گئی
لاہور (شیخ زین العابدین) صوبائی دارالحکومت میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب نہ ہونے سے آبی آلودگی میں اضافہ ہو گیا،پنجاب حکومت نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے فنڈز جاری نہ کئے ۔ لاہور میں 17 سال بعد کسی بھی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔
تفصیل کے مطابق شہر میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگنے سے آبی آلودگی میں اضافہ ہونے لگا۔ شہر کے مختلف چھوٹے ٹریٹمنٹ پلانٹس کے لئے بجٹ میں فنڈز رکھے گئے لیکن مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں فنڈز جاری نہیں ہوسکے ۔ واسا کو ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ موہلنوال اور فیروز پور روڈ ہڈیارہ ڈرین کی ذمہ داری دی گئی،ان پلانٹس کی باقاعدہ منظوری 2018 میں دی گئی۔ پنجاب حکومت کی ہدایت پر محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے 2منصوبوں کی منظوری دی۔ موہلنوال پلانٹ کا پی سی ون جبکہ فیروز پور روڈ ہڈیارہ ڈرین کے پی سی ٹو کی منظوری دی گئی۔پنجاب حکومت نے دونوں منصوبوں کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لئے 8 کروڑ 75 لاکھ روپے کی منظوری دی۔ بعد ازاں منصوبے پر کام کرنے کے لئے 1 کروڑ روپے مختص کئے گئے ۔ واسا انتظامیہ 3 سال میں منصوبے کی فزیبلٹی بھی تیار نہ کرسکی۔ رواں مالی سال دونوں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے لئے 8 کروڑ50لاکھ مختص کئے گئے لیکن حکومت کی جانب سے فنڈز کا اجرا نہیں کیا گیا۔