بلدیاتی آرڈیننس بار بار تبدیل : 2024 مقامی حکومتوں کیلئے بحران کا سال رہا

بلدیاتی آرڈیننس بار بار تبدیل : 2024 مقامی حکومتوں کیلئے بحران کا سال رہا

لاہور (عمران اکبر) 229 مقامی حکومتوں کے لئے سال 2024 بحران کا شکار رہا۔ بلدیاتی آرڈیننس کو بار بار تبدیل کیا گیا، الیکشن کمیشن بلدیاتی الیکشن کر انے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کے آگے بے بس نظر آیا۔

ستھرا پنجاب اور جاری ترقیاتی کاموں میں لوکل سیاسی نمائندے نظر انداز کئے گئے ،سیاسی نمائندوں کو افتتاحی تختی لگانے کے علاوہ کوئی پاور نہ دی گئی ،2025 میں بلدیاتی الیکشن کی نوید نہ سنائی گئی ۔ذرائع کے مطابق سال 2024 میں حکومت 9ماہ سے بلدیاتی اداروں کے الیکشن کا راگ الاپتی رہی،تاحال بلدیاتی قانون کا ڈرا فٹ اسمبلی میں پیش کرکے پاس نہ کر ایا جا سکا۔ بلدیاتی اداروں کی پاورز کمشنر ز، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کے سپرد ہیں ۔ لاہور بھی مختلف بحرانوں سے دوچار ہے ،شہر کے 60 فیصد سے زائد علاقے سٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں ،صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹس ناکارہ،تجاوزات و غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار ،ٹاؤن پلاننگ ونگ35 فیصد سے زائد ریونیو ٹارگٹ ہی پورا نہ کر سکا،میونسپل سروسز سے متعلقہ مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھ گئے۔ گراں فروشی سو فیصد بڑھی ۔سال 2024میں ڈیتھ ،برتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کیلئے نادرا سے منسلک کرنے کا پلان ترتیب دیا گیا جو تعطل کا شکار رہتا ہے ، پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کی سرکاری زمینوں کاڈیٹا مکمل کمپیوٹرائزڈ نہ ہو سکا۔وزیر بلدیات ذیشان رفیق کا کہنا ہے کہ کھربوں روپے کے ترقیاتی کاموں کاآ غاز ہو چکا ،ستھرا پنجاب شروع کر دیا گیا ، بلدیاتی قانون 2025 میں منظور کر ا لیا جائے گا جبکہ الیکشن کر انے کی اجازت حکومت پنجاب اور الیکشن کمیشن سے مشروط ہو گی، 2025 میں بہت ساری تبدیلیاں آئیں گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں