جنوبی پنجاب میں آٹے کی ڈیمانڈ، سپلائی کا جواز بنا کر خود ساختہ قیمتیں بڑھائی جانے لگیں

جنوبی پنجاب میں آٹے کی ڈیمانڈ، سپلائی کا جواز بنا کر خود ساختہ قیمتیں بڑھائی جانے لگیں

عام مارکیٹ میں بھی آٹا نایاب،قیمت2800سے تجاوز کر گئی،ناجائز منافع خوروں کیخلاف کارروائی شروع کردی،ڈپٹی کمشنر،کوٹہ بند ہونے سے سپلائی کا مسئلہ ہوا:چوہدری جمیل

ملتان ( سٹاف رپورٹر ) جنوبی پنجاب میں آٹے کی ڈیمانڈاور سپلائی کو جواز بنا کر قیمتیں بڑھانے کا سلسلہ جاری تفصیل کے مطابق ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا گزشتہ کئی روز سے دستیاب نہیں جبکہ عام مارکیٹ میں بھی حکومتی نرخوں پر فراہم کردہ آٹا نایاب ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی اکثریت دکانوں سے ہی 2800سے 3200روپے من کے حساب سے آٹا خریدنے پر مجبور ہو گئی ہے جس پرشہریوں نے حکومت سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر عامر کریم خان کاموقف ہے کہ چالیس فلو ر ملز کو روزانہ کی بنیاد پر 750ٹن گندم کا کوٹہ فراہم کر کے ایک ہزار سستے آٹے کی دکانیں بنا دی ہیں لیکن اسکے باوجود قیمتوں میں خودساختہ اضافہ زیادتی ہے جس پر سپیشل برانچ کی مدد سے ناجائز منافع خوروں کیخلاف مقدمات کے اندراج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اسی سلسلے میں بارہ روز میں 71 مقدمات بھی درج کر کے بھاری جرمانے بھی کیے گئے ہیں جبکہ فلور ملز ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر چوہدری جمیل نے دنیا کو بتایا کہ حکومت نے رولرز ایریا کا کوٹہ بند کر دیا ہے اور صرف اربن ایریا کو ہی گندم کا کوٹہ فراہم کرنے سے ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے جس سے موجودہ صورتحال میں عام مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت بھی 2500روپے تک پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے ایسوسی ایشن نے حکومت سے گندم کا کوٹہ بڑھانے کی درخواست کر دی ہے جس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں