ڈالرکی اڑان سے لنڈا بے حد مہنگا ہو گیا، لوگوں کیلئے پرانے کپڑے خریدنا بھی مشکل

ڈالرکی اڑان سے لنڈا بے حد مہنگا ہو گیا، لوگوں کیلئے پرانے کپڑے خریدنا بھی مشکل

لنڈے کے کپڑوں کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ ڈالر مہنگا ہونے کا نتیجہ ،ٹیکسوں کی بھرمار کے باعث بھی مال مہنگا کرنا مجبوری بن گیا:دکاندار، حکومت نوٹس لے ،لنڈے کے مال پر تو ریلیف ملے :شہری

ملتان (سٹاف رپورٹر )ڈالر کی اڑان نے لنڈا مزید مہنگا کردیا، دکانداروں نے چین سے سیکنڈ ہینڈ کپڑے منگواناشروع کر دئیے لیکن قیمتیں زیادہ ہونے سے چائنہ کا مال خریدنا بھی شہریوں کیلئے مشکل ہو گیا جس کا شہریوں نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا جبکہ دکانداروں کاکہناہے کہ لنڈے کے کپڑوں کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ ڈالر مہنگا ہونے کا نتیجہ ہے جبکہ ٹیکسوں کی بھرمار کے باعث بھی مال مہنگا کرنا مجبوری بن گیا جس پر خریداروں کا بحث کرنا ٹھیک نہیں اسی لئے رواں سال کم لنڈا خریدا ،جس کی سیل سے ا خراجات پورے کرنے کیلئے بھی رات گئے تک بازار کھلا رکھنا پڑتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ملتان میں موسم تبدیل ہوتے ہی شہریوں کی اکثریت نے لنڈے بازار کا رخ کر لیا ہے جس کی وجہ سے ملتان کے حسین آگاہی بازار ، چوک کمہاراں ،مدنی چوک ، ممتازآباد بازار اور ڈیرا اڈا کے لنڈے بازار میں خریداروں کا رش بڑھنا شروع ہو گیا ہے جس کا فائدہ اٹھا کر دکانداروں نے لنڈے کی قیمتوں میں سو فیصد تک خودساختہ اضافہ کر دیا ہے جس سے پینٹ کی قیمت دو سو کی بجائے چار سو روپے ، کوٹ کی چار سو سے اٹھ سو روپے ، ہیٹس اور جرابوں کی قیمت سو روپے تک بٹوری جارہی ہے ،اس صورتحال میں شہریوں کیلئے سیکنڈ ہینڈ کپڑے خریدنا بھی انتہائی مشکل ہو گیا ہے ۔دکانداروں کا موقف ہے کہ رواں سال لنڈے کا مال زیادہ چین سے منگوایا گیا ہے جس کی بڑی وجہ چین کے مال کی قیمتیں کم ہونا ہے لیکن اس کے باوجود رواں سال لنڈے کی قیمتیں دوگنا ہیں جس ے مال کی سیل کے حوالے سے بھی مسائل آرہے ہیں تاہم شہریوں نے قیمتیں زیادہ ہونے پر حکومت لنڈے بازار کی صورتحال کا بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تاکہ لنڈے کے مال پر بھی کسی حدتک ریلیف مل سکے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں