کارڈیالوجی ہسپتال زبوں حالی کا شکار

کارڈیالوجی ہسپتال زبوں حالی کا شکار

ملتان(لیڈی رپورٹر)ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں دل کا واحد بڑا ہسپتال زبوں حالی کا شکار، چودھری پرویز الٰہی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان کے دل کے مریضوں کے وارڈز میں بلیاں گھومنے لگیں۔۔۔

، کھٹمل، لال بیگوں کی بھرمار، شہری نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی، نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیل کے مطابق چودھری پرویز الٰہی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ملتان سمیت جنوبی پنجاب اندرون سندھ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بھی بعض اضلاع سے دل کے مریض معائنہ کروانے آتے ہیں تاہم مریضوں کو ادویات کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔جب انہیں شدید گرمی میں گھنٹوں قطاروں میں لگ کر ادویات لینا پڑتی ہیں جبکہ اب کارڈیالوجی ہسپتال کے وارڈز تک میں صفائی کے ناقص ترین انتظامات کی قلعی کھل گئی ہے ۔جہاں داخل مریضوں کے وارڈز میں بلیاں آزادانہ بستروں کے پاس گھومتی گند پھیلاتی نظر آتی ہیں جبکہ بستروں پر کھٹمل اور لال بیگوں کی بھرمار ہے ۔ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الٰہی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مجتبیٰ صدیقی انتظامی امور میں بالکل دلچسپی نہیں لیتے جبکہ اس وقت کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ میں سفارش کلچر بھی عروج پر ہے ۔عام مریضوں کو ایکو، ای ٹی ٹی جیسے دل کے بنیادی ٹیسٹ کیلئے کئی کئی ماہ انتظار کرنا ہوتا ہے جبکہ والو تبدیلی خواب بن کر رہ گیا ہے ۔اسی طرح بائی پاس سرجری کیلئے بھی چھ ماہ سے ایک سال تک کا وقت دیا جاتا ہے ۔ادھر ایم ایس چودھری پرویز الٰہی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر ریاض مستوئی کا کہنا تھا کہ ہسپتال کی تمام مشین فعال ہے ،ایمرجنسی میں 61 بستر ہیں،کارڈیالوجی میں ٹوٹل 554 بستر ہیں،ایمرجنسی میں آنے والے تمام مریضوں کو تمام سہولیات اور ٹیسٹ مفت فراہم کئے جا رہے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں