’’عورتوں کے صنفی امتیاز اور ہراسیت‘‘ کے موضوع پر سیمینار

’’عورتوں کے صنفی امتیاز اور ہراسیت‘‘ کے موضوع پر سیمینار

مہمان خصوصی ممبر پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین قیصرہ اسماعیل تھیں

سرگودھا (سٹاف رپورٹر)یونیورسٹی آف سرگودہا نے 25 نومبر سے 10دسمبر تک سولہ روزہ مہم ‘‘ عورتوں کے صنفی امتیاز اور ہراسیت ’’ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد کیا یہ سیمینار سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے آرگنائزکیا اس کی مہمان خصوصی ممبر پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین قیصرہ اسماعیل تھیں ۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ قیصرہ اسماعیل نے کہاکہ 1991 سے ہر سال یہ سولہ دن عالمی سطح پر منایا جاتا ہے ان کا مقصد پوری دنیا میں عورتوں پر ہونے والے ظلم ’ تعلیم او رصحت پر مسائل میں بہتری لانے کیلئے اقدامات کرنا ہیں۔اقوام متحدہ نے 1993سے لے کر اب تک بہت سے اقدامات عالمی سطح پر کئے کیونکہ عالمی سطح پر تسلیم کیاگیا کہ عورت ایک مظلوم حیثیت میں رہ رہی ہے ۔مردوں کے معاشرے میں اس کی خدمات کو اس کی رائے اور حیثیت کو ایک مر دکی حیثیت کے برابر نہیں سمجھا جاتا۔ ان پر جسمانی تشدد ’ ذہنی تشدد ’ جنسی تشدد او رمعاشی طورپر بھی نا انصافی کا سامنا ہے ۔ پاکستان کا 1973 ء کا آئین تمام حقوق کا عکاس ہے جو اسلام نے عطا کیاہے ۔ 2009 میں عورتوں پر تشدد کی روک تھام کا بل پاس ہوا ۔ خواتین کیلئے ہیلپ لائن 1043قائم کی ۔ بچوں او ربچیوں کے ساتھ ناانصافی او رتشدد کیلئے 1121پر کال کریں تو چائلڈ پروٹیکشن بیورو فورا حرکت میں آتا ہے ۔ حکومت پنجاب نے خواتین کیلئے 15فیصد کوٹہ سرکاری نوکریوں کیلئے مختص کیا ہے ۔ نوکری کی صورت میں بڑے بڑے شہروں میں سرکاری طورپر خواتین کی رہائش کیلئے ہاسٹل بنائے ۔ معاشی طورپر خواتین کو مختلف ہنر سکھانے کیلئے کئی ادارے قائم کئے ۔ صحت کارڈ ’ احساس پروگرام ’ اپنا گھر سکیم او ر اپنا نوجوان یہ پروگرام بھی خواتین کی ہر سطح پر ترقی میں معاون ثابت ہو رہے ہیں ۔ٹیکنالوجی کے دور میں آن لائن کاروبار کی تربیت بھی دی جارہی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں