2024گزر چکا،کئی ترقیاتی منصوبے اب تک نامکمل
میانوالی (ڈسٹرکٹ رپورٹر )سال 2024 اختتام پذیر ہوگیا مگر میانوالی اربوں روپے کی لاگت سے شروع ہونیوالے کئی ترقیاتی منصو بے میں ابھی تک نا مکمل ہیں۔
،3 ارب سے زائد کی خطیر رقم سے سٹی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبے شروع کیے گیے ،جن میں جنرل بس اسٹینڈ کی تعمیر نو،تین روڈز،تھل کینال کے پانچ پلوں کی تعمیر نو،شہر بھر میں سیوریج سسٹم،اور انڈر پاس کی ڈرینج شامل ہیں،ان منصوبوں میں سے 4 کروڑ کی لاگت سے شروع کیے جانے والا انڈر پاس کی ڈرینج لائن مکمل کرلی گئی ہے ،جبکہ جنرل بس اسٹینڈ جس پر 32 کروڑ روپے لاگت آئے گی ابھی تک نا مکمل ہے ،اسی طرح ایک ارب 21 کروڑ روپے کی لاگت سے تین سڑکیں اور تھل کینال پر پانچ پل تعمیر کیے جانے تھے جن میں سے ابھی تک دو پل پر کام مکمل ہوچکا ہے ،جبکہ تین پلوں پر ابھی تک کام بھی شروع نہیں کیا جاسکا اور تین سڑکوں میں دو سڑکیں مکمل کرلی گئی ہیں اور ابھی تک ایک نامکمل پڑی ہے ،جبکہ سیوریج سسٹم بچھانے کے لیے ایک ارب 21 کروڑ روپے لاگت آ نی ہے سیوریج سسٹم بچھانے کے لیے شہر بھر کی سڑکوں کو اڈھیر کر رکھ دیا ہے اور سیوریج سسٹم بچھانے کاکام مکمل نہیں ہوسکا،اسی طرح میانوالی سے داؤدخیل سی پیک انٹرچینج تک کالا باغ روڈ کو دو رویہ ون وے بنانے کے لیے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر گیارہ ارب کے فنڈ اے ڈی پی میں رکھے گیے ہیں،تاہم فنڈز پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ میں سے منصوبے کیلئے فنڈز کی منظوری ابھی تک نہیں ہوسکا جس کیوجہ سے منصوبے پر کام کا آغاز نہیں ہوسکا، تحصیل عیسیٰ خیل کے تین،تحصیل پپلاں کے دو اور تحصیل میانوالی کے 4 ترقیاتی منصوبے جن میں کالجز،ہسپتال اور دفاتر کی تعمیر و مرمت شامل ہیں،اور جنکا 80 سے 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ،فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ابھی تک مکمل نہیں کیے جا سکے ۔