سرکاری سکولوں کی تعمیر کیلئے اربوں روپے مختص، ناقص منصوبہ بندی ، غلط اعدادوشمار رکاوٹ

 سرکاری سکولوں کی تعمیر کیلئے اربوں روپے  مختص، ناقص منصوبہ بندی ، غلط اعدادوشمار رکاوٹ

سرگودھا(نعیم فیصل سے ) سرگودھا سمیت ڈویژن بھر میں سرکاری سکولوں میں کمروں و خطرناک عمارتوں کی تعمیر اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سالانہ ترقیاتی پروگرا م 2025-26ناقص منصوبہ بندی اور غلط اعداد و شمار سمیت مختلف رکاوٹوں کے باعث ابتداء میں ہی مشکلات سے دوچار ہو کر رہ گیا ہے۔۔۔

اور چیف منسٹر کے اس خصوصی پیکج کے تحت عملدرآمد کے لیے بیشتر سکیموں کو پہلی سہ ماہی گزرنے کے باوجود حتمی شکل نہیں دی جا سکی ، جس پر حکومت کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت کاروائی کا عندیہ دیدیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق اس پروگرام کے تحت کلاس رومز کی تعمیر کیلئے لگ بھگ ساڑھے 3ارب، خطرناک عمارتوں کی تعمیر نو کیلئے نصف ارب اور دیگر بنیادی سہولیات کیلئے ایک ارب روپے سے زائد کے مختص کئے جا چکے ہیں ،مگر ایجوکیشن اتھارٹیوں اور چاروں اضلاع کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹس ڈنک ٹپاؤ پالیسی کے تحت مرتب کی گئیں، معلوم ہوا ہے کہ فیزبیلٹی رپورٹس میں اندازے ، ضروریات، اور تقاضوں کا جائزہ متعلقہ سکول مینجمنٹ کونسلز (SMCs) اور ہیڈ ٹیچرز کی مشاورت کے بغیر تیار کیا گیا ،یہی نہیں سکول عمارتوں کی غلط درجہ بندی کرتے ہوئے بعض ایسے ڈھانچوں کو بھی خطرناک قرار دیا گیا، جہاں صرف معمولی مرمت کی ضرورت تھی، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی اوز ایجوکیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سکیموں کی شناخت کے درست تخمینے کے لیے اسکول سربراہان کے ساتھ مؤثر رابطہ قائم کریں ، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ اس معاملے کی نگرانی اب سخت کر دی گئی ہے اور کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی یا بے ضابطگی کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری ایکشن لیا جائے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں