پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا آئینی ترامیم کے معاملے پر اتفاق
اسلام آباد: (دنیا نیوز) آئینی ترامیم کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان اتفاق ہو گیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات کی ، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم سے متعلق تجاویز کو میاں نواز شریف کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے آئینی ترامیم سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظور ہوں۔
اس پر لیگی صدر میاں نواز شریف نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کی ہر تجویز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری اور میاں محمد نواز شریف کے درمیان ملکی ترقی اور خوش حالی کے لئے ملک کی سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مقاصد ہونے پر اتفاق ہوا، بلاول بھٹو اور میاں نواز شریف نے ملک کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کے عزم کا اظہار کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے مہنگائی کی شرح 32 سے 6.9 فیصد ہونے، پالیسی ریٹ میں کمی اور معاشی بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا اور سعودی سرمایہ کار وفد کی آمد، ایس سی او کے انعقاد کا بھی خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ 2006 میں میثاق جمہوریت پر دستخط کرنا ہمارا درست سمت اور درست وقت پرتاریخی فیصلہ تھا، میثاق جمہوریت سے ملک میں جمہوریت کو استحکام ملا، پارلیمنٹ نے اپنی مدت پوری کرنی شروع کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کے نتیجے میں دھرنے، انتشار خلفشار اور یلغار کی سیاست کرنے والی غیرجمہوری قوتوں کا تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر مقابلہ کیا، سب جمہوری قوتوں کو مل کر پارلیمنٹ کے ذریعے عدل کا نظام وضع کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایسا نظام عدل بنانا ہے جس میں کسی فرد کی بالادستی نہ ہوبلکہ عوام کی رائے اور اداروں کا احترام ہو تاکہ کسی ایک شخص کو وہ قوت اور اختیار حاصل نہ ہو جو اچھے بھلے جمہوری نظام کو جب چاہے پٹری سے اتار دے۔
میاں نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ فرد واحد ملک وقوم کو سیاہ اندھیروں کے سپرد کردے، آج حاصل ہونے والی معاشی کامیابیوں کی بنیاد بھی سیاسی اتحاد واتفاق ہے، میثاق جمہوریت میں خواہش ظاہر کی گئی تھی کہ تمام قوتیں مل کر پاکستان کو معاشی سیاسی استحکام دیں جس کے نتیجے میں پاکستان خوش حال ہو۔
پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے میاں نواز شریف سے گفتگو میں کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور آپ نے میثاق جمہوریت کی شکل میں ملک کو آگے بڑھانے کا تاریخی قدم اٹھایا، اس سفر کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، آپ کے سیاسی وژن، سوچ اور تجربے کی بہت قدر کرتا ہوں، ملک اور قوم کو آپ کے سیاسی تجربے، سوچ اور پولیٹیکل وژن کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی میثاق جمہوریت پر عمل درآمد کے لئے اتفاق رائے کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے، پاکستان میں غیرمہذبانہ سیاسی طرز عمل کی وجہ سے ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے، ملک میں عام آدمی کو فوری انصاف دلانے کے لئے آئینی ترمیم ضروری بھی ہے اور مجبوری بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اگر ترقی کی اگلی منزلوں کی جانب گامزن کرنا ہے تو ہمیں عدالتی اصلاحات کرکے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، اختیارات میں توازن سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں، ہمیں عدالتی اصلاحات کرکے ماضی کی غلطیوں سے چھٹکارا پانا ہوگا۔
میاں نوازشریف نے بلاول بھٹو کے سیاسی کردار کو سراہا اور شاباش دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی رواداری، اخلاق، آئین و قانون اور پارلیمان کی بالادستی کے لئے ہم ایک ہیں۔
پی پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی،راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، نوید قمر، رضا ربانی، جمیل سومرو، شیری رحمان اور مرتضی وہاب لیگی رہنما احسن اقبال، عرفان صدیقی، پرویز رشید، رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب، مرتضیٰ عباسی و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔