روس کا یوکرین کے انرجی انفراسٹرکچر پرمیزائلوں اور ڈرونزسے بڑا حملہ

ماسکو : (ویب ڈیسک ) روس نے یوکرین کے مختلف شہروں پر 120 میزائل اور 90 ڈرون داغ دیئے جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ انرجی انفراسٹرکچر پر حملوں کے بعد مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس، یوکرین جنگ میں ایک بار پھر شدت آنے لگی ہے اور روسی جنگی طیاروں نے یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔

روس کی جانب سے تازہ ترین حملوں میں دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، بجلی گھروں کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

روسی حملوں کے بعد کیف میں لوگوں کی بڑی تعداد نے زیر زمین ریلوے سٹیشنز میں پناہ لی ۔

یہ بھی پڑھیں:بائیڈن کی یوکرین کو طویل فاصلے کے میزائلوں کے استعمال کی اجازت

غیر ملکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں روسی حملوں کو گزشتہ تین ماہ کے دوران سب سے بڑا حملہ قرار دیا جبکہ یوکرینی فوج نے روس کے سو سے زائد میزائل اور ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ روس کا مقصد یوکرین میں توانائی تنصیبات کو مکمل تباہ کرنا تھا، بدقسمتی سے حملوں سے متعدد مقامات کو نقصان پہنچا۔

دوسری جانب صدر جوبائیڈن نے یوکرین کو روس کے خلاف امریکی اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی، امریکا کی جانب سے یوکرین کو دیے گئے میزائل طویل فاصلے تک باآسانی ہدف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق  امریکی ذمے داران نے مزید بتایا کہ یہ ہتھیار ابتدا میں روس کے مغرب میں واقع علاقے کورسک میں یوکرین کی فوج کے دفاع میں روسی اور شمالی کوریائی افواج کے خلاف استعمال ہوں گے۔

یاد رہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے چند ہفتے قبل خبردار کیا تھا کہ یوکرین کو فراہم کردہ ہتھیار روس کے خلاف استعمال ہوئے تو امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کو روس کے ساتھ جنگ میں براہ راست ملوث تصور کیا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں