وی پی این کی بندش کے متعلق خط ،کابینہ کمیٹی کا وزارت داخلہ سے جواب طلب
اسلام آباد:(حریم جدون) وی پی این کی بندش سے متعلق خط کے معاملے پر کابینہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا گیا۔
کابینہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے اجلاس میں ممبر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے سٹیک ہولڈر کے ساتھ اجلاس میں مشاورت کی تھی، ہم نے کہا تھا اگر وی پی این فوراََ بند کریں گے تو مقصد حاصل نہیں ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ فری لانسرز 400 ملین کا زرمبادلہ کما کردے رہے ہیں، 2 سے ڈھائی ملین لوگ پاکستان میں فری لانسنگ کررہے ہیں، اسی طرح ایک اندازے کے مطابق 400 ڈالر سالانہ ایک فری لانسر کمارہا ہے ،اس کی مختلف کیٹیگریز ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ ہم نے وی پی این رجسٹریشن کا عمل 2016 میں شروع کیا تھا جبکہ آئی ٹی حکام نے بتایا کہ اگر انٹرنیٹ ایک دن بند رہے تو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے، دس لاکھ سے زائد فری لانسرز وی پی این استعمال کررہے ہیں، جس دن وی پی اینز بلاک ہونے ہیں، فری لانسرز نے بہت شور مچانا ہے۔
سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ وی پی این پر اٹارنی جنرل سے لیگل معاملات پرمشورہ کرکے پھر ہمیں بتائیں، اگر فری لانسرز متاثر ہوں گے تو 30 نومبر کی ڈیڈ لائن کے بعد طوفان آئے گا۔
حکام وزارت آئی ٹی نے کہا کہ ملک میں اڑھائی ملین سے زیادہ فری لانسرز ہیں ، وی پی این بند کر کے بھی اگر پی ٹی اے غیر قانونی مواد بلاک نہ کر سکا تو پھر کوئی فائدہ نہیں، آئی ٹی ایکسپورٹ 3 بلین ہوگئی ،ایران ، چائنہ ، ترکی میں صرف رجسٹرڈ وی پی این ہیں۔
اجلاس میں پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی سپیڈ میں واضح کمی آئی ہے ، اب وائی فائی پر بھی مسئلہ درپیش ہے، جس کے جواب میں چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ سپیڈ کا مسئلہ کچھ علاقوں میں ہو گا ، ویسے ٹھیک ہے، وزارت آئی ٹی کی جانب سے خط میں وی پی این بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔