2030 تک موسمیاتی فنانس میں 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے: رومینہ خورشید
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کی کوآرڈی نیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ 2030 تک موسمیاتی فنانس میں 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔
پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق قومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان عالمی کاربن کا صرف ایک فیصد اخراج کرتا ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ملک کے مختلف سماجی اقتصادی شعبے گلوبل وارمنگ کا شکار ہیں، ان میں زراعت، توانائی، پانی، صحت اور تعلیم جیسے شعبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طویل اور شدید خشک سالی اور سیلاب زراعت کو متاثر کرتے ہیں، 2022 کے تباہ کن سیلاب سے 30 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، پاکستان افراط زر جیسے شدید اقتصادی چیلنجز سے دوچار ہے۔
رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ محدود بجٹ اور تکنیکی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ہم نے اہم پیش رفت کی ہے، پاکستان موسمیاتی بحران کا فوری اور عزم کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔