امریکہ نے داعش کے خاتمے تک فوج کی شام میں موجودگی کو ناگزیر قرار دیدیا

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ داعش کے خاتمے کے لیے اس کی فوج کا شام میں رہنا ضروری ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو کے دوران امریکا کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد بھی امریکی افواج کو شام میں تعینات رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ داعش کو دوبارہ بڑے خطرے کے طور پر اُبھرنے سے روکا جا سکے۔

امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی افواج کی اب بھی ضرورت ہے بالخصوص ان حراستی کیمپوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جہاں ہزاروں داعش کے سابق جنگجو اور اُن کے خاندان کے افراد موجود ہیں۔

اندازے کے مطابق ان کیمپوں میں داعش کے آٹھ سے دس ہزار جنگجوؤں کو رکھا گیا ہے جن میں سے دو ہزار کو انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے، لائیڈ آسٹن نے کہا کہ اگر شام کو غیرمحفوظ رکھا گیا تو خیال ہے کہ داعش کے جنگجو دوبارہ مرکزی دھارے میں آ جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں داعش کے گلے پر دباؤ برقرار رکھنے کے لئے ابھی مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے دوران سنہ 2018ء میں شام سے افواج واپس بلانے کی کوشش کی تھی جس کے باعث اُس وقت کے وزیر دفاع جم میٹس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

شام میں گزشتہ ماہ جب حیات تحریر الشام گروپ نے بشار الاسد حکومت کے خلاف پیش قدمی کی تو ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ امریکی فوج کو اس تنازعے سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکا کے تقریباً دو ہزار فوجی موجود ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں