وزیر خزانہ سے ضم شدہ اضلاع اور ملاکنڈ ڈویژن کے ارکان قومی اسمبلی کی ملاقات

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ضم شدہ اضلاع اور ملاکنڈ ڈویژن کے ارکان قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی، اراکین قومی اسمبلی سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں وزیر خزانہ سے ملے۔

ضم شدہ اضلاع، ملاکنڈ ڈویژن کے چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے بھی ملاقات میں خصوصی شرکت کی، اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ سابق فاٹا گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کی زد میں ہے، ریاست نے 860 ارب دینے کا وعدہ کیا تاہم ابھی تک 103 ارب دیئے گئے۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ انضمام کے وقت وفاق کی طرف سے کئے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے، بارڈر ایریا پر تجارت کیلئے مناسب ماحول اور یکساں مواقع فراہم کئے جائیں، ان علاقوں میں کوئی ریگولر معیشت نہیں۔

ملاقات میں قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور افغانستان کے تجارتی راستے کھولنے پر بات چیت کی گئی، ارکان پارلیمنٹ نے خیبرپختونخوا میں نئے فوجی آپریشن پر تحفظات کا اظہار کیا۔

ارکان نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں زندگی معمول پر آئی نہیں کہ دوبارہ سے جنگی ماحول بننے جا رہا ہے، فاٹا کا انضمام کرا کر ابھی تک این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے حصہ نہیں دیا۔

قبائلی اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ملز اور کارخانوں پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، انضمام کے وقت فاٹا کو ایک مدت کیلئے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا، اسی سٹیٹس کو برقرار رکھا جائے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ارکان اسمبلی کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں