امریکہ کے بعد یورپی یونین کا بھی ٹک ٹاک کے خلاف کارروائی کا انتباہ

پیرس (ویب ڈیسک ) امریکہ کے بعد یورپی یونین نے بھی ٹک ٹاک کے خلاف کارروائی کا انتباہ کیا ہے۔

اگر ایسا کیا جاتا ہے تو یہ یورپ میں ڈیجیٹل سروس ایکٹ (ڈی ایس اے) کے نفاذ کے بعد پہلی بار ہوگا جب یورپی یونین میں کسی سوشل میڈیا کمپنی کے خلاف اقدامات کیے جائیں گے۔

یورپین ڈیجیٹل کمشنر Thierry Breton نے بتایا کہ ٹک ٹاک لائٹ کی جانب سے صارفین کو ویڈیوز دیکھنے پر انعامات دیئے جاتے ہیں، مگر یہ سروس نقصان دہ ہے۔

یورپین کمیشن کی جانب سے ٹک ٹاک کو 25 اپریل تک اس سروس کے بارے میں دلائل دینے کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد حتمی فیصلہ اور اقدامات کیے جائیں گے۔

کمیشن کا کہنا تھا کہ اگر ٹک ٹاک نے اطمینان بخش جواب نہ دیا تو پھر کارروائی کی جائے گی کیونکہ اس سے صارفین کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

Thierry Breton کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کو یورپ میں کروڑوں بچے استعمال کرتے ہیں اور کمیشن کی جانب سے انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے، ٹک ٹاک لائٹ ایپ اپریل 2024 میں فرانس اور سپین میں متعارف کرائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ٹک ٹاک کی مرکزی ایپ صارفین کو تفریح اور آپس میں جڑنے کا احساس فراہم کرتی ہے مگر اس سے بچوں میں اینگزائٹی، ڈپریشن اور دیگر مسائل کے خطرات بھی بڑھتے ہیں، ٹک ٹاک کو گزشتہ ہفتے لائٹ ایپ کے حوالے سے 24 گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا تاکہ وہ اس سے لاحق خطرات کے بارے میں تجزیہ پیش کر سکے۔

اب یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کی جانب سے تسلی بخش جواب موصول نہیں ہوا، ٹک ٹاک کے خلاف پہلے ہی ایک کیس چل رہا ہے مگر اس دوران ہی کمپنی نے ٹک ٹاک لائٹ کو متعارف کرایا، جس میں ویڈیوز دیکھنے کے عوض مالی مراعات دینے کی پیشکش کی جا رہی ہے تاکہ صارفین کا زیادہ سے زیادہ وقت فون کے سامنے گزرے۔

خیال رہے ٹک ٹاک کے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ٹک ٹاک لائٹ کے انعامی پروگرام کو معطل کرنے سمیت ڈی ایس اے کے تحت دیگر اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب ٹک ٹاک انتظامیہ  نے کہا ہے کہ ہم اس فیصلے پر شدید مایوس ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں