فرانس کی عدالت کا 40 سال بعد لبنانی جنگجو کو رہا کرنے کا حکم

پیرس: (ویب ڈیسک) فرانس کی عدالت نے فلسطینیوں کے حامی لبنانی جنگجو ابراہیم عبداللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

لبنانی جنگجو ابراہیم عبداللہ دو غیر ملکی سفارتکاروں کو قتل کرنے کے الزام میں 1984ء سے قید ہے جبکہ سزا 1987ء میں سنائی گئی تھی، دو سفارت کاروں کے قتل کا واقعہ 1982ء میں ہوا تھا، تاہم اب چالیس سال قید میں رہنے کے بعد انہیں امکانی طور پر 6 دسمبر کو رہا کیا جائے گا جس کے بعد انہیں فرانس سے جانا ہوگا۔

تاہم فرانس کے انسداد دہشت گردی سے متعلق پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ وہ اس عدالتی فیصلے کو چیلنج بھی کر سکتے ہیں، واضح رہے فرانس کی عدالت کی طرف سے رہائی کے حق میں یہ فیصلہ مشروط ہے کہ وہ آئندہ کبھی فرانس کی سرزمین پر نظر نہیں آئیں گے۔

عبداللہ نامی سابق گوریلا فائٹر ابراہیم عبداللہ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان کا تعلق فلسطینی جماعت پاپولر فرنٹ آف فلسطین سے تھا، دو سفارتکاروں میں امریکی فوجی اتاشی چارلس رابرٹ رے اور اسرائیلی سفارتکار یعقوب برسمانٹوف شامل تھے۔

73 سالہ ابراہیم عبداللہ کا مؤقف ہے کہ وہ ایک جنگجو ہیں اور فلسطین کی آزادی کے لئے جائز جدوجہد کے حامی ہیں، وہ ہرگز مجرم نہیں ہیں۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں