فرانس :اسلام دشمن فوجیوں کا گروہ بغاوت پر اترآیا

فرانس :اسلام دشمن فوجیوں کا گروہ بغاوت پر اترآیا

صدر کے نام خط میں خانہ جنگی کی دھمکی ،میکخواں غصے میں آگئے ہمت ہے تو سامنے آؤ: وزیرداخلہ ، خاتون اپوزیشن رہنما فوجیوں کی حامی

پیرس (دنیا مانیٹرنگ)فرانس کا اسلام دشمن حاضر سروس نوجوان فوجیوں کا ایک گروپ بغاوت پر اتر آیا، ویب سائٹ پر جاری ایک خط میں صدر میکخواں کو خانہ جنگی کی دھمکی دے ڈالی،قوم پرست رسالے کی ویب سائٹ پر جاری اس خط پر صدر میکخواں غصے میں آ گئے ۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمانین نے الزام لگایا کہ دوسرے خط پر دستخط کرنیوالے نامعلوم افراد میں ہمت ہے تو سامنے آ ئیں، فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلی نے خط کو ’’ناپختہ سیاسی سکیم ‘‘قرار دے کر مسترد کر دیا۔ تاہم انتہاپسند اپوزیشن رہنما مارین لوپوں نے خط پوسٹ کرنیوالے فوجیوں کی حمایت کر دی،رپورٹ کے مطابق خط میں فرانسیسی صدر اور کابینہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ اسلام پسندی کیلئے رعایتوں کی وجہ سے فوج میں خانہ جنگی کا ماحول بن رہا ہے ، خط میں نوجوان فوجیوں کے گروپ نے صدر میکخواں اور کابینہ سے کہا کہ وہ ان کے مینڈیٹ میں توسیع یا دوسروں کو فتح کرنے کی بات نہیں کر رہے ، بلکہ اپنے ملک کی بقا کی بات کر رہے ہیں جوکہ آپ کا بھی ملک ہے ۔وہ اسلام پسندی کو تباہ کرنے کیلئے اپنی جانیں پیش کرنے کو تیار ہیں جسے حکومت فرانسیسی سرزمین پررعایتیں دے رہی ہے ۔ ان فوجیوں نے دعویٰ کیا کہ وہ سنٹرل سکیورٹی آپریشن میں حصہ لے چکے ہیں جوکہ 2015 میں شدت پسندوں کے حملے کے بعد شروع کیا گیا، رپورٹ کے مطابق اس نوعیت کا ایک خط گزشتہ ماہ بھی رسالے میں شائع ہوا تھا۔ بعض حکومتی اراکین نے پہلے خط کا الزام اپوزیشن رہنما پر عائد کیا تھا جس پر چند افسروں اور 20 ریٹائرڈ جنرلوں کے دستخط تھے ۔ فرانس کے چیف آف سٹاف نے کہا کہ خط پر دستخط کرنیوالے فوجیوں کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، جس میں جبری ریٹائرمنٹ کے علاوہ ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کارروائی شامل ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں