غزہ:جنگ بندی ختم،اسرائیل کی وحشیانہ بمباری شروع،178 شہید

غزہ:جنگ  بندی  ختم،اسرائیل  کی  وحشیانہ  بمباری  شروع،178  شہید

غزہ (اے ایف پی، رائٹرز )غزہ میں عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے وحشیانہ بمباری شروع کر دی جس کے نتیجے میں 3 صحافیوں سمیت 178فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔

مغربی غزہ میں خان یونس کے شمالی علاقوں پر اسرائیلی طیاروں نے شدید بمباری کی، شمالی غزہ کو بھی نشانہ بنایا، ادھر حماس نے غزہ کے ساحلی علاقے سے جنوبی اسرائیل کے قصبوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب ترجمان اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دوبارہ لڑائی سے غزہ میں جہنم لوٹ آئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے 178فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کے طیاروں نے بمباری کے دوران شمالی اور وسطی غزہ میں متعدد گھروں کو نشانہ بنایا، حملوں میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے ۔ اسرائیلی طیاروں نے خان یونس اور رفح میں شدید بمباری کی جہاں ہزاروں افراد نے پناہ لے رکھی ہے ،اسرائیلی بمباری  میں تین صحافی بھی شہید ہو گئے ۔ جاں بحق صحافیوں کی تعداد 73 ہو گئی ۔ادھر اقوام متحدہ انسانی امور آفس کی ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے خاتمے سے صورتحال مزید ابتر ہو گی، غزہ میں جہنم لوٹ آئی ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے کہا ہے کہ دوبارہ لڑائی پرسخت تشویش ہے ، غزہ کا نظام صحت مفلوج ہے ، ہسپتال ڈراؤنی فلم کا منظر پیش کر رہے ہیں، ہسپتالوں کو کھولنے کے متحمل نہیں ہو سکتے ۔دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ صورتحال پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے خاموشی اختیار کر لی ۔

ترجمان اسرائیلی حکومت نے حماس پر الزام لگایا کہ اس نے تمام یرغمالی خواتین کو رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جنگ میں وقفے کی ایک ہفتے کی ڈیل میں مزید 2 دن کی توسیع ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس ابھی137 یرغمالی ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز انہوں نے حماس کے 200 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ جنگ بندی میں توسیع پر مذاکرات خواتین اسرائیلی فوجیوں کی وجہ سے ختم ہوئے ۔ رفح کراسنگ سے امدادی سامان سے بھرے ٹرکوں کی نقل وحرکت روک دی گئی ہے ۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی اس جنگ کے تسلسل کا مطلب غزہ اور مغربی کنارے میں نئی نسل کشی ہے ۔علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں انخلا کے زون کا نقشہ جاری کر دیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق نقشے کا مقصد غزہ کے مکینوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی میں رہنمائی ہے ۔ خان یونس کے مشرقی علاقوں میں گرائے گئے عربی زبان کے پمفلٹس میں چار قصبوں کے مکینوں کو رفح کے علاقے میں فوری نقل مکانی کا حکم دیا گیا ۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق کے سربراہ فولکر نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والی ریاستیں جنگ بندی کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں کریں۔ ریڈ کراس کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ نے غزہ کی پٹی میں جنگ کی بحالی کو ہولناک صورتحال کی واپسی قرار دے دیا۔

ادھر قطر نے غزہ میں تشدد روکنے کیلئے عالمی ایکشن کا مطالبہ کر دیا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ عارضی جنگ بندی کے بعد بمباری نے ثالثی کی کوششوں کو پیچیدہ اور غزہ میں انسانی تباہی کو بڑھا دیا ۔ عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کیلئے دہشتگردی کا لفظ استعمال کیا ، گفتگومیں پوپ نے ہرزوگ کو غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر متنبہ کیا اور کہا کہ دہشتگردی کا جواب دہشتگردی سے دینا ممنوع ہے ۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا غزہ میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع ہونے پر بہت افسوس ہوا ۔ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ لگتا ہے کہ بااختیار حلقوں نے بچوں کی اموات کا سلسلہ پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ غزہ جنگ دوبارہ چھڑنے پر خاموشی وہاں کے بچوں کو ہلاک کرنے کی منظوری کے مترادف ہے ، ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکا جنگ بندی میں توسیع کیلئے زور دیتا رہے گا، امریکا قطر،مصر اور اسرائیل کیساتھ کام جاری رکھے گا۔ادھر جنوبی لبنان کے قصبے حولا میں ایک مکان پر اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 2 شہری شہید ہو گئے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں